جعفر ایکسپریس سمیت کئی واقعات میں بیرونی ہاتھ ہونے کے شواہد ہیں، شہباز شریف کا ایس سی او اجلاس سے خطاب

پیر 1 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم شہباز شریف نے تیانجن، چین میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اجلاس سے خطاب کیا۔

وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایس سی او کے لیے تیانجن میں موجود ہونا میرے لیے باعثِ مسرت ہے۔ میں چینی صدر شی جن پنگ کا ان کی مہمان نوازی پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے ازبکستان اور کرغزستان کو ان کے قومی دن پر مبارکباد بھی پیش کی۔

یہ بھی پڑھیے: وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج چین کی عالمی قیادت کو نہ صرف ایس سی او بلکہ دیگر پلیٹ فارمز میں بھی مثال کے طور پر پیش کیا جاتا ہے اور سی پیک اس کی نمایاں مثال اور فلیگ شپ پراجیکٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مکالمے اور سفارت کاری پر یقین رکھا ہے لیکن بدقسمتی سے گزشتہ چند مہینوں میں خطے نے عدم استحکام دیکھا۔ پاکستان تمام ایس سی او ممبران اور ہمسایہ ممالک کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے اور تمام ممبران سے یہی توقع رکھتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایس سی او ممبران کے درمیان پانی کے حق تک رسائی میں رکاوٹ نہ ڈالنا اس پلیٹ فارم کی کارکردگی کو مزید مؤثر اور مضبوط بنائے گا۔

انہوں نے دہشتگردی کی ہر شکل کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ جنہوں نے دہشتگردی کو اپنے سیاسی عزائم کے فروغ کے لیے استعمال کیا ہے، انہیں جاننا چاہیے کہ دنیا اب اس افسانوی بیانیے کو قبول نہیں کرتی۔ ہمارے پاس جعفر ایکسپریس ٹرین واقعہ سمیت بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کے واقعات میں بیرونی ہاتھ ہونے کے شواہد موجود ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایک امن پسند مملک کے طور پر پاکستان نے ہمیشہ اقوام متحدہ اور ایس سی او کے چارٹرز کی پاسداری کی ہے، ایران کے خلاف اسرائیل کی جارحیت قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے، غزہ میں بھوک اور تکلیف ہمارے مشترکہ ضمیر پر ایک زخم ہے، ہم اس مظالم اور خونریزی کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے فلسطین کے دو ریاستی حل پر بھی زور دیا۔

یہ بھی پڑھیے: شنگھائی تعاون تنظیم امن، ترقی اور مشترکہ خوشحالی کی ضامن ہے، صدر زرداری

شہباز شریف نے دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں اس قربانی کی نظیر نہیں ملتی، ہم ایس سی او ممالک کے ہمراہ اس ناسور کو شکست دینے کے لیے پرعزم ہیں، پاکستان ہمیشہ ایک پرامن افغانستان کے حق میں رہا ہے جو ہمارے اور خطے کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ افغانستان کے ساتھ معاشی اشتراک نتیجہ خیز ثابت ہوگا۔

وزیراعظم نے حالیہ تباہ کن سیلاب کا ذکر کرتے ہوئے اس کے نقصانات پر روشنی ڈالی، انہوں نے چین سمیت عالمی ممالک کے اظہار ہمدردی کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم نے تنظیم کے مقاصد کی تکمیل کے لیے پاکستان کی کوششوں اور عزم کا اظہار بھی کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp