نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی یعنی این ڈی ایم اے کے نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر نے پیر سے بدھ تک اسلام آباد اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں موسلادھار بارشوں کے امکان پر الرٹ جاری کردیا ہے۔
مزید بارشوں سے سیلاب کی شدت بڑھنے کا خدشہ
این ڈی ایم اے کے مطابق لاہور، سیالکوٹ، نارووال، شیخوپورہ، چنیوٹ، سرگودھا، بھکر، میانوالی اور فیصل آباد سمیت پہلے سے متاثرہ علاقوں میں مزید بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال میں شدت آسکتی ہے۔ اس کے علاوہ مری، راولپنڈی، جہلم، اٹک، منڈی بہاؤالدین، گجرات، گوجرانوالہ، حافظ آباد، ڈیرہ غازی خان، ساہیوال، ملتان، بہاولنگر، بہاولپور اور رحیم یار خان میں بھی سیلابی خطرات بڑھنے کا امکان ہے۔
دریائے راوی بلند ترین سطح پر
پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی یعنی پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا نے ہیڈ بالوکی میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دریائے راوی بلند ترین سطح پر پہنچ رہا ہے، اور آئندہ 24 گھنٹوں میں صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے۔ ان کے مطابق پنجاب میں اب تک 33 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ تقریباً 2 ملین افراد تباہ کن سیلاب سے متاثر ہیں۔
مزید دیہات زیر آب آنے کا خدشہ
پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے راوی کا مرکزی سیلابی ریلا ہیڈ بلوکی سے گزر رہا ہے جس سے خانیوال، اوکاڑہ اور ملحقہ دیہات زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔ اوکاڑہ، ساہیوال، کمالیہ، خانیوال اور کبیر والا کے دیہات میں پانی کی سطح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ کل تک 1 لاکھ 35 ہزار کیوسک پانی پاکپتن، بہاولنگر اور وہاڑی پہنچنے کا امکان ہے۔
حفاظتی اقدامات کی ہدایت
نشیبوں میں رہنے والے شہریوں اور ندی نالوں کے قریب رہائش پذیر افراد کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ محتاط رہیں اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں، کیونکہ پانی کے اچانک بڑھنے کا خدشہ ہے۔
این ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت دی ہے کہ بروقت حفاظتی اقدامات کریں اور حساس علاقوں سے دور رہیں۔ ادارے مشینری اور پمپ پہلے سے تیار رکھیں تاکہ نشیبی علاقوں سے پانی فوری نکالا جا سکے۔ عوام کو تاکید کی گئی ہے کہ بلند پانی کی صورت میں ندی نالے، پل اور زیر آب سڑکیں عبور کرنے سے گریز کریں۔














