سپریم کورٹ نے خیبر پختونخوا کے اضاخیل گودام سے گندم کی بوریوں کی چوری کے مقدمے میں گرفتار اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر خالد خان کی جانب سے دائر کردہ درخواست برائے ضمانت مسترد کر دی۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان پر صوبائی خزانے کو 19 کروڑ 77 لاکھ 52 ہزار روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ ان کے مطابق، گودام سے 30 ہزار 447 گندم کی بوریاں غائب کی گئیں۔
یہ بھی پڑھیے 34 ہزار ٹن گندم غائب، وزیراعظم نے مجرمانہ کارروائی کا حکم دے دیا
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے مزید کہا کہ کیس میں شریک دیگر ملزمان کی ضمانتیں بھی پہلے ہی مسترد کی جا چکی ہیں۔ کیس کا چالان جمع کرایا جا چکا ہے اور یہ مقدمہ اس وقت اینٹی کرپشن نوشہرہ میں زیرِ سماعت ہے۔
مزید پڑھیں:بتایا جائے گندم سکینڈل کی تحقیقات کیوں نہیں ہوئیں؟ عمر ایوب
یہ مقدمہ سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے جسٹس حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں سنا، جس کے بعد عدالت نے ضمانت کی درخواست خارج کر دی۔














