مریم نواز سیلاب سے متاثرہ کتنے اضلاع کا دورہ کر چکی ہیں؟

بدھ 3 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مریم نواز شریف جاپان کے دورے سے 26 اگست کو لاہور پہنچیں، لیکن کچھ دیر کے بعد وہ شانگلہ گلی چلی گئیں جہاں نواز شریف اور شہباز شریف کی سربراہی میں ایک اہم اجلاس ہوا جس میں کئی فیصلے کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں سیلاب متاثرین کے لیے ٹینٹ سٹی اور ریلیف کیمپ قائم

اسی دن شام کو مریم نواز واپس لاہور پہنچیں اور دریائے راوی پر جا کر سیلابی صورتحال کا جائزہ لیا۔

جاپان میں قیام کے دوران سیلاب

مریم نواز جب جاپان میں تھیں، سیلاب اس وقت پنجاب میں آچکا تھا اور سیالکوٹ، ناروال کے اضلاع میں تباہی پھیلا چکا تھا۔

سوشل میڈیا پر صارفین نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز پر تنقید کی کہ وہ سیلاب متاثرین کو چھوڑ کر شانگلہ گلی چلی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں:سیلاب کے باعث کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں کتنے اضافے کا خدشہ؟

اس تنقید کے بعد مریم نواز نے پنجاب کے مختلف اضلاع کے دورے شروع کر دیے۔

دریائے راوی کا معائنہ

سب سے پہلے وہ دریائے راوی پر گئیں، صورتحال کا جائزہ لیا، کشتی میں بیٹھ کر پانی کے بہاؤ کو بھی دیکھا اور دریائے کے ساتھ ملحقہ قریبی آبادیوں میں انخلا پر زور دیا۔

شاہدرہ کی آبادی کو سیلابی پانی سے بچاؤ کے حوالے سے احکامات بھی جاری کیے۔

متاثرہ اضلاع کے دورے

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اب تک پنجاب کے 7 اضلاع کا دورہ کر چکی ہیں، جن میں لاہور، شاہدرہ، سیالکوٹ، ناروال، وزیر آباد، قصور، جھنگ اور ملتان شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:سیلاب متاثرہ علاقوں میں مواصلات کا نظام اور بجلی فوری بحال کی جائے، وزیراعظم کی ہدایت

یہ دورے بنیادی طور پر حالیہ سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے، ریلیف کیمپوں کا معائنہ کرنے، متاثرین سے ملاقات کرنے اور امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے کیے گئے ہیں۔

دریاؤں کی طغیانی اور نقصانات

پنجاب میں سیلاب نے راوی، ستلج اور چناب جیسے دریاؤں کی طغیانی کی وجہ سے متعدد اضلاع کو متاثر کیا ہے، اور مریم نواز نے متاثرہ علاقوں میں براہِ راست موجودگی کا مظاہرہ کیا۔

پنجاب حکومت کے مطابق اب تک 9 لاکھ سے زائد لوگوں کو ریسکیو کیا جا چکا ہے۔ آٹھ سو سے زائد موضع جات متاثر ہوئے ہیں جبکہ یہ تخمینہ لگایا جا رہا ہے کہ کن اضلاع میں سب سے زیادہ نقصان ہوا۔

جانوروں کا ریسکیو

پنجاب حکومت کے مطابق اس سیلاب میں 6 لاکھ سے زائد جانوروں کو بھی ریسکیو کیا گیا ہے۔ اس وقت پنجاب میں لاکھوں کی تعداد میں سیلاب متاثرین موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:سیلابی ریلے جنوبی پنجاب میں داخل، صوبے میں 24 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر

کسی کا گھر تباہ ہو گیا، کسی کا کاروبار ختم ہو گیا اور کسانوں کی کھڑی فصلیں سیلابی ریلے کی نذر ہو گئیں۔ بہت سے لوگ اپنے پیاروں کو بھی کھو بیٹھے۔

متاثرین کی فریاد

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے لاہور تھہئم پارک کے رہائشی غلام رسول نے بتایا کہ وہ 2020 میں اوکاڑہ سے لاہور شفٹ ہوئے تھے۔ جو جمع پونجی تھی وہ گھر بنانے میں لگا دی۔ جب یہاں جگہ لی گئی تو تھہئم پارک انتظامیہ نے مکمل تحفظ کی یقین دہانی کرائی تھی، مگر جب سیلاب آیا تو پتا چلا کہ یہ جگہ دریائے راوی کی تھی اور راوی اپنی جگہ واپس لینے آ گیا۔

غلام رسول کے مطابق جس دن راوی میں 2 لاکھ کیوسک سے زائد کا ریلا گزرا، وہ اور ان کے اہلِ خانہ محفوظ مقام پر منتقل ہو گئے لیکن ان کا گھر مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ انہیں الخدمت فاؤنڈیشن نے ریسکیو کیا۔

ان کے مطابق اس وقت وہ 4 بچوں کے ساتھ ایک ریلیف کیمپ میں بے سروسامانی کے عالم میں رہ رہے ہیں۔ کھانے کو تو مل رہا ہے مگر اب وبا پھیلنے کا خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر سیلاب متاثرہ علاقوں میں ٹینٹ سٹی قائم

انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے اپیل کی کہ ریلیف کے کاموں کے ساتھ ساتھ ان پرائیویٹ سوسائٹیوں کو بھی شامل کیا جائے جنہوں نے پلاٹ کے نام پر شہریوں کے ساتھ دھوکا کیا۔

ان متاثرین کو بھی حکومتی امداد میں شامل کیا جائے تاکہ ان کے نقصان کا کچھ ازالہ ہو سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟