شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کانفرنس کے دوران پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اور روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کی ملاقات ہوئی، جس میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا مؤقف
وزیراعظم شہباز شریف نے صدر پیوٹن سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان نے روس سے تیل درآمد کیا جس کے بعد تجارت میں اضافہ دیکھا گیا۔
🇵🇰🇷🇺🇨🇳 ‘We imported oil from Russia and saw a spike in trade… our relations are on the right track thanks to your commitment — Pakistan’s PM Shehbaz Sharif told Putin in Beijing
’I find in you a very dynamic leader & I’d like to work with you very closely’ https://t.co/QfI9ms9HYn pic.twitter.com/zqwIa3Wr8V
— RT (@RT_com) September 2, 2025
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے تعلقات درست سمت میں ہیں اور اس میں آپ کے عزم کا بڑا کردار ہے۔
شہباز شریف نے صدر پیوٹن کو ایک انتہائی متحرک رہنما قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے ساتھ قریبی سطح پر کام کرنا چاہتے ہیں۔
صدر پیوٹن کا ردعمل
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے پاکستان کو ’روایتی شراکت دار‘ قرار دیا اور کہا کہ ماسکو اسلام آباد کے ساتھ تعلقات کو مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:روس پاکستان کے ساتھ دوستی کے نئے اُفق کی تلاش میں ہے، ویلنٹینا مٹوینکو کا سینیٹ سے تاریخی خطاب
انہوں نے زور دیا کہ حالیہ برسوں میں تجارت میں کمی کے باوجود تعلقات کو دوبارہ مضبوط کرنے کے مواقع موجود ہیں۔
ایس سی او کانفرنس
یہ ملاقات بیجنگ میں جاری شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کانفرنس کے موقع پر ہوئی، جہاں خطے کے اہم رہنماؤں نے اقتصادی تعاون، توانائی کے شعبے اور علاقائی سلامتی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔
پاکستان اور روس دونوں ایس سی او کے رکن ہیں اور اس پلیٹ فارم کے ذریعے باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔