علیمہ خان پر انڈے پھینکنے والی خواتین حراست میں لیے جانے پر اڈیالہ چوکی منتقل

جمعہ 5 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اڈیالہ جیل کے باہر علیمہ خان کی میڈیا سے گفتگو کے دوران انڈے پھینکنے کا واقعہ پیش آیا، جس پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 2 خواتین کو گرفتار کر لیا۔

پولیس کے مطابق حراست میں لی گئی دونوں خواتین کو اڈیالہ جیل چوکی منتقل کر دیا گیا ہے۔ واقعے کے دوران شور شرابہ بھی ہوا تاہم صورتحال کو قابو میں لے لیا گیا۔

علیمہ خان نے ردعمل میں کہا کہ ہمیں فکر نہیں کہ ہم پر کوئی حملے کر رہا ہے، ہمیں پہلے سے سب پتا ہے۔

خواتین کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے ہے

میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈا پھینکنے والی خواتین کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے ہے۔

واقعہ اس وقت پیش آیا جب خیبرپختونخوا سے آئے آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس اور ایپکا کے افراد احتجاج کر رہے تھے۔ خواتین نے سوالات کیے جن کا جواب نہ ملنے پر انڈا پھینکا گیا۔

’میری آواز دبائی گئی‘

قبل ازیں اڈیالہ جیل کے باہر بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران علیمہ خان کو اس وقت سخت سوالات اور الزامات کا سامنا کرنا پڑا۔جب ایک صحافی نے ان پر اور ان کے خاندان پر دھمکیوں کے سنگین الزامات عائد کیے۔

یہ بھی پڑھیں:’یہ نیا آیا ہے‘: علیمہ خان کا صحافیوں کے سخت سوالات کا جواب دینے سے گریز

علیمہ خان صورتحال پر کوئی جواب دیے بغیر گاڑی میں بیٹھ کر روانہ ہوگئیں۔

قوم نے ظلم قبول نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے

علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عوام کے موڈ اور غصے سے صاف ظاہر ہے کہ پاکستان کس سمت جا رہا ہے۔

ان کے بقول لوگوں نے ظلم قبول نہیں کرنا، یہاں پولیس والے تک کہتے ہیں کہ ہم تنگ آ گئے ہیں۔ اب سب کو سمجھ آ رہی ہے کہ یہ سسٹم ناقابلِ قبول ہے۔

انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو پاکستانی قوم دنیا کو یہ پیغام دے چکی ہے کہ وہ اپنے حق کے لیے کھڑی ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:علیمہ خان کے صاحبزادے شیرشاہ خان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

علیمہ خان نے مزید کہا کہ یہ ظلم عمران خان کے خلاف نہیں بلکہ پوری قوم کے خلاف ہو رہا ہے۔ اصل میں یہ لوگوں کی آواز بند کرنا چاہتے ہیں، عمران خان تو قانون، جمہوریت اور عوامی حقوق کے لیے کھڑے ہیں۔

صحافی کا شکوہ، ’میری آواز دبائی گئی‘

گفتگو کے دوران ایک صحافی نے الزام لگایا کہ علیمہ خان بھی میڈیا کو آزادی نہیں دیتیں۔ صحافی نے کہا کہ میڈم آپ بیانیہ بناتی ہیں کہ میڈیا کو آزادی نہیں، لیکن آپ خود سوال نہیں کرنے دیتیں۔

صحافی نے کہا کہ مَیں نے سوال کیا تو میرے خلاف وارنٹ نکال دیے گئے، مجھے دھمکایا گیا۔ آپ کی بہن نے ورکر سے کہا کہ اس کی طبیعت درست کرو۔

صحافی نے مزید کہا کہ انہیں اور ان کے خاندان کو دھمکیاں موصول ہوئیں اور وہ اس کے ثبوت بھی پیش کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:سلمان اکرم راجہ کے ساتھ کسی قسم کی تلخ کلامی نہیں ہوئی، علیمہ خان

صحافی نے علیمہ خان کے ساتھ موجود خواتین سے مخاطب ہو کر کہا: “آپ خود بتائیں کہ میں نے آپ کے ساتھ بدتمیزی کی ہے؟

’ہمارا دل بڑا ہونا چاہیے‘

علیمہ خان کے ساتھ موجود خواتین کارکنان نے صحافی کے شکوے پر کہا کہ پولیس ہمارے ساتھ بدسلوکی کرتی ہے، اس لیے ہمارا دل بڑا ہونا چاہیے۔

تاہم علیمہ خان نے صحافی کے سوالات اور الزامات کا کوئی جواب نہ دیا۔

وہاں موجود ایک دوسرے صحافی کا بھی کہنا تھا کہ اگر ہم آپ کی مرضی کے سوال نہ کریں تو آپ ہماری ٹرولنگ شروع کر دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:علیمہ خان کے بیٹے شیر شاہ اور شاہریز کون ہیں؟

اس پر علیمہ خان کے ساتھ موجود خاتون نے جواب دیا کہ آپ علیمہ خان کو ہراساں کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید الزام لگایا کہ آپ پلانٹڈ لوگ ہیں اور یہاں صرف اس لیے آتے ہیں تاکہ لوگوں کو ہراساں کر سکیں۔

خاتون کا کہنا تھا کہ آپ جو پلانٹڈ سوالات لے کر آتے ہیں، ان کے جواب دینا ہمیں اچھی طرح آتا ہے، لیکن ہم آپ کو اجازت نہیں دے سکتے کہ آپ ہماری خواتین کے ساتھ اس طرح کی بدتمیزی کریں۔

علیمہ خان کی خاموشی

قبل ازیں دھمکیوں کے الزامات اور میڈیا کے سخت سوالات کے باوجود علیمہ خان کسی وضاحت کے بغیر فوری طور پر گاڑی میں بیٹھ کر روانہ ہوگئیں، جس سے موقع پر موجود صحافیوں میں بے چینی اور سوالیہ نشان مزید گہرے ہوگئے۔

باجوڑ آپریشن اور ڈرون حملے بند کروائیں، عمران خان کی کے پی حکومت کو ہدایت

عمران خان کی ہمشیرگان علیمہ خان اور عظمیٰ خان نے اپنے بھائی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے عمران خان کو بتایا، سوشل میڈیا پر آگ کی طرح یہ بات پھیلائی جارہی ہے کہ عمران خان بہت سخت بیمار ہوگئے ہیں۔ اس لیے آپ ہمیں بتائیں کہ آپ کی صحت کیسی ہے؟

عمران خان نے کہا کہ جیل میں آنے سے انہیں جو گولیاں لگی تھیں، ان سے ان کے بعض پٹھوں کو نقصان پہنچا تھا۔ ڈاکٹروں نے کہا تھا کہ ایک سال لگے گا ٹھیک ہونے میں۔ انہیں اپنا ایک لینز بدلنا تھا کیوں کہ انہیں کتابوں کے مطالعہ میں مشکل پیش آرہی تھی۔ وہ تبدیل ہوا ہے۔

عمران خان کی صحت بہت اچھی

عمران خان نے کہا کہ جب میں باہر تھا تو مجھے ورزش کا زیادہ وقت نہیں ملتا تھا۔  جیل میں آنے کا فائدہ یہ ہوا کہ یہاں میں نے ورزش کی جس کی وجہ سے میری ٹانگ جلدی ٹھیک ہوگئی۔ اللہ کا شکر ہے کہ میری صحت بہت اچھی ہے۔ اس نے مجھے بہت ہمت دی ہے۔ مجھے کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیے جیل میں عمران خان کی صحت تسلی بخش قرار، معمولی مسائل کا سامنا: میڈیکل رپورٹ

علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان کو اخبارات کے ذریعے معلوم ہوا ہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں بہت زیادہ سیلاب آیا ہوا ہے۔ انہوں نے بہت دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر میں باہر ہوتا تو میں متاثرین کے لیے فنڈ ریزنگ کرتا۔

عمران خان نے پیغام دیا کہ سب نے مل کر اس آفت سے متاثرین کی مدد کرنی ہے۔ حکومتی ادارے فنڈ ریزنگ نہیں کرسکتے، اس لیے سب لوگوں کو مل کر ان کی مدد کرنی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیے عمران خان کی پارٹی کو قومی اسمبلی کی تمام کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کی ہدایت

عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں ہمارے مسلمان بھائی رہتے ہیں۔ انہیں زبردستی ملک سے باہر نکالا جارہا ہے۔ بالخصوص جب وہ لوگ مشکل میں ہیں۔ وہاں زلزلہ بھی آیا ہے۔ اس سے بہت سے لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ ہمیں ان کی مدد کرنی چاہیے۔

ڈرون حملے فوراً بند کروائیں

 عمران خان نے کہا کہ باجوڑ میں جو آپریشنز ہورہے ہیں، ڈرون حملے ہو رہے ہیں،  یہ بند ہونے چاہئیں۔ انہوں نے خیبر پختونخوا حکومت کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہاں لوگ بہت مشکلات کے شکار ہیں، اس لیے یہ ڈرون حملے بند کروائیں۔ان حالات میں آپریشن کو ہر صورت بند ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جو کچھ خیبرپختونخوا میں ہورہا ہے، اس کے ذریعے وہاں کی حکومت کو کمزور کیا جائے گا۔

عمران خان نے علیمہ خان سے کہا کہ وہ ان کی طرف سے اختر مینگل سے تعزیت کریں کہ ان کے والد کی برسی کے موقع پر خودکش حملے میں لوگ شہید ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ محمود خان اچکزئی نے پورے بلوچستان میں جس ہڑتال اور احتجاج کا اعلان کیا ہے، اس میں پی ٹی آئی بھرپور انداز میں شرکت کرے گی۔

یہ بھی پڑھیے علیمہ خان پر انڈے پھینکنے والی خواتین حراست میں لیے جانے پر اڈیالہ چوکی منتقل

واضح رہے کہ آج جب علیمہ خان میڈیا سے گفتگو کر رہی ہیں تو نامعلوم افراد کی طرف سے ان پر انڈے پھینکے گئے۔ جس کے بعد انہیں فوری طور پر بحفاظت روانہ کردیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp