پنجاب اس وقت دریائے چناب، دریائے راوی اور دریائے ستلج میں بلند درجے کے سیلاب کی لپیٹ میں ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق گوجرانوالہ میں وفاقی اداروں کی معاونت سے 10واں سپیل الرٹ جاری کیا گیا ہے، جو شام 6 بجے سے رات 9 بجے تک ہیوی رین سپیل پر مشتمل ہے۔
سیلاب متاثرین کی بحالی کارروائی بارشوں کے باعث متاثر ہو رہی ہے جبکہ تینوں دریاؤں میں گزشتہ 5 سے 6 ہفتوں سے ہائی فلڈ کی صورتحال برقرار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیلاب کے بعد لائف جیکٹ کی ڈیمانڈ میں اضافہ
ہیڈ سیلمانکی پر اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا جا رہا ہے، جبکہ دریائے چناب نے سب سے زیادہ تباہی مچائی ہے۔ بیشتر اضلاع شدید متاثر ہوئے تاہم گوجرانوالہ انتظامیہ نے بروقت انخلا کرا کے جانی نقصان کو کم کرنے کی کوشش کی۔
محکمہ آبپاشی کے مطابق پہلا سیلابی ریلہ ملتان کے محمد والا کے مقام پر داخل ہوا جہاں پانی کی سطح اب کم ہو رہی ہے۔ تاہم ایک نیا پونے 6 لاکھ کیوسک کا ریلہ پہنچا ہے جو اگلے 12 گھنٹوں میں ہیڈ محمد والا تک پہنچنے کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب کا سیلاب متاثرین کے لیے جامع بحالی پیکیج تیار کرنے کا حکم
مادھوپور ڈیم کے چار پشتے ٹوٹنے سے مسلسل پانی پنجاب میں داخل ہورہا ہے۔ دریں اثنا دریائے راوی اور چناب کے پانی احمد پور سیال کے مقام پر ملنے کا خدشہ ہے، تاہم اگر چناب کا پانی کم نہ ہوا تو یہ سنگم ممکن نہیں ہوگا۔
خانیوال اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھی بلند درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا جارہا ہے۔ حکام نے نشیبی علاقوں کے عوام کو احتیاطی تدابیر اپنانے اور محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی ہے۔