پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک محمد خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے سینیٹ ضمنی انتخاب کا بائیکاٹ کیا لیکن اپنا امیدوار الیکشن کمیشن سے واپس نہیں لیا۔
پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک محمد خان نے ایوان میں غیر رسمی گفتگو کے دوران کہا کہ اپوزیشن کا انتخابی عمل کا بائیکاٹ ان کا سیاسی فیصلہ اور صوابدید ہے۔ تاہم انہوں نے نشاندہی کی کہ اپوزیشن نے بائیکاٹ تو کیا لیکن اپنا امیدوار الیکشن کمیشن سے واپس نہیں لیا، جس کی وجہ سے انتخابی عمل کرانا لازمی تھا۔
یہ بھی پڑھیے سینیٹ کی خالی نشست پر انتخاب، پنجاب اسمبلی میں ووٹنگ کا عمل جاری
اسپیکر نے کہا کہ وہ ہمیشہ سیاسی عمل کے حامی ہیں اور سیاسی عمل میں بائیکاٹ دراصل عوام کے حقوق سے دوری کا سبب بنتا ہے۔
ملک محمد خان نے مزید کہا کہ جتنا انتقام میاں نواز شریف سے لیا گیا، کسی اور سیاسی رہنما کے ساتھ اتنی زیادتی نہیں ہوئی۔ ن لیگ کے رہنماؤں پر ناجائز مقدمات بنائے گئے اور گھروں کو جلایا گیا۔
یہ بھی پڑھیے پی ٹی آئی کے 10 سے زائد ممبران مجھے ووٹ ڈالنا چاہتے تھے، اس لیے بائیکاٹ کیا گیا، رانا ثنا اللہ
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ریاست پر حملے کیے گئے، کور کمانڈر کے گھر اور رانا ثنا اللہ کے گھر پر حملہ اس کی واضح مثال ہے۔
علیمہ خان پر انڈا پھینکنے کے واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسپیکر نے کہا کہ یہ عمل ناقابلِ قبول ہے اور جس نے بھی یہ حرکت کی ہے اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔