ترکیہ کے وزیر برائے قومی دفاع یاسر گلر جو اس وقت پاک ترک مشترکہ وزارتی کمیشن کے شریک چیئرمین کی حیثیت سے پاکستان کے دورے پر ہیں، نے آج شام وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ملاقات کی۔
ترک وزیر دفاع اور ان کے وفد کے ارکان کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے وزیراعظم نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تاریخی اور برادرانہ تعلقات کا ذکر کیا جو مشترکہ تاریخ، ثقافت اور باہمی احترام سے جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے دوطرفہ تعلقات کے مثبت رخ پر اطمینان کا اظہار کیا اور تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور دفاع سمیت مختلف شعبوں میں ترکی کے ساتھ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔
مزید پڑھیں: ترکیہ کا اسرائیل کیساتھ تمام تجارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان، فضائی حدود اسرائیلی طیاروں کے لیے بند
چین میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کے اجلاس کے موقع پر صدر رجب طیب ایردوان اردوان کے ساتھ اپنی حالیہ بات چیت کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے قیادت کی سطح سمیت تمام سطحوں پر متواتر روابط کے ذریعے پاک ترک تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے خاص طور پر مشترکہ کوششوں کے ذریعے دو طرفہ تجارت میں 5 بلین امریکی ڈالر کے باہمی متفقہ ہدف کے حصول کے لیے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ پاکستان کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم نے ترک کمپنیوں کو پاکستان میں اپنی سرمایہ کاری کا دائرہ بڑھانے کی دعوت بھی دی۔
مزید پڑھیں: وزیرِاعظم شہباز شریف کا ترکیہ میں زلزلے پر اظہارِ افسوس، ہر ممکن مدد کی پیشکش
دونوں اطراف نے ایک دوسرے کے بنیادی قومی مفادات کے لیے اپنی مضبوط اور مستقل حمایت کا اعادہ کیا اور پاکستان اور ترکیہ کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید بہتر کرنے کے لیے مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
ملاقات کے بعد وزیراعظم کی جانب سے ترک وزیر دفاع اور پاک ترک مشترکہ وزارتی کمیشن کے اراکین کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا گیا۔