انسان کے پھیپھڑے اس کے بڑھاپے کے سفر کی رپورٹ دے دیتے ہیں اور یہ نہ صرف خود عمر رسیدہ ہوجاتے ہیں بلکہ پورے جسم کی صحت پر بھی گہرے اثرات ڈالتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا بار بار اعضا کی پیوندکاری سے انسان امر ہو سکتا ہے؟شی جن پنگ اور پیوٹن کےدرمیان غیر متوقع گفتگو
بی بی سی کے مطابق ایک نئی بین الاقوامی تحقیق میں پہلی بار بڑے پیمانے پر یہ جائزہ لیا گیا کہ پھیپھڑوں کی کارکردگی وقت کے ساتھ کس طرح کم ہوتی ہے۔ تحقیق کے مطابق انسان کی پھیپھڑوں کی صلاحیت 20 سے 25 سال کی عمر میں اپنے عروج پر ہوتی ہے اور پھر بتدریج کم ہوتی جاتی ہے۔
عمر بڑھنے کے ساتھ پھیپھڑوں کی کارکردگی کم کیوں ہوتی ہے؟
اس تحقیق کی سربراہ پروفیسر جیوڈتھ گارسیا ایمرک کے مطابق یہ کمی فطری عمل کا حصہ ہے لیکن کچھ عوامل جیسے کہ تمباکو نوشی، فضائی آلودگی، دمہ جیسی بیماریاں اس زوال کو مزید تیز کر سکتی ہیں۔
ایک سادہ گھریلو ٹیسٹ سے پھیپھڑوں کی طاقت چیک کریں
ماہرین کے مطابق پھیپھڑوں کی صحت جانچنے کے لیے مہنگے آلات کی ضرورت نہیں بلکہ آپ ایک سادہ گھریلو تجربہ کرکے اپنے پھیپھڑوں کی ’فورسڈ وائٹل کیپیسٹی‘ جان سکتے ہیں۔
اس کے لیے کیا درکار ہوگا؟
اس ٹیسٹ کے لیے درکار اشیا میں ایک بڑی پلاسٹک بوتل، ربڑ کی نلی، پانی سے بھری بالٹی یا ٹپ، ماپنے والا جگ شامل ہیں۔
طریقہ کار
پلاسٹک بوتل میں 200 ملی لیٹر پانی ڈال کر سطح پر نشان لگائیں۔ یہ عمل دہراتے جائیں جب تک بوتل مکمل بھر نہ جائے۔ بھری ہوئے بوتل کو پانی میں الٹا رکھیں تاکہ پانی نہ نکلے۔ ربڑ نلی بوتل کے منہ میں ڈالیں۔ گہری سانس لیں اور نلی میں پھونک ماریں۔
جتنے نشانات کا پانی نکل جائے انہیں 200 ملی لیٹر سے ضرب دیں۔
مثلاً 3 نشانات = 600 ایم ایل= آپ کی پھیپھڑوں کی گنجائش۔
’آپ نے گھبرانا نہیں‘
ماہر جان ڈکنسن کے مطابق یہ پرانا مگر مؤثر طریقہ ہے لیکن اگر کم مقدار نکلے تو گھبرانے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ ٹیسٹ اتنا درست نہیں ہوتا۔
پھیپھڑوں کی صحت اور آپ کے جسم کے دیگر نظام
پھیپھڑوں کی کارکردگی صرف سانس لینے تک محدود نہیں بلکہ بلند فشار خون، ذیابطیس ٹائپ 2، ہڈیوں کی کمزوری، دماغی کمزوری و یادداشت کی کمی جیسے مسائل بھی کمزور پھیپھڑوں سے جڑے ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیے: بھنویں بنوانے والی خواتین کے خطرناک بیماری میں مبتلا ہونے کا انکشاف
پروفیسر ڈان بوڈش کے مطابق پھیپھڑے اور مدافعتی نظام کے درمیان گہرا تعلق ہوتا ہے جسے وہ ’لنگ-امیون ایکسس‘ کہتی ہیں۔ اگر پھیپھڑوں میں موجود مدافعتی خلیے آلودگی کو مکمل صاف نہ کر پائیں تو سوزش پیدا ہوتی ہے جو جسم کے دیگر حصوں کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔
پھیپھڑوں کی صحت کو بہتر بنانے کے طریقے
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے پھیپھڑے طویل عرصے تک صحت مند رہیں تو ماہرین درج ذیل اقدامات تجویز کرتے ہیں کہ ورزش کریں، نمک کا استعمال کم کریں، اومیگا 3، وٹامن C اور E سے بھرپور غذا کھائیں، تمباکو نوشی اور ویپنگ ترک کریںاور صحت مند وزن برقرار رکھیں۔
پھیپھڑوں کے لیے’آئی ایم ٹی ٹیکنیک‘
انسپائریٹری مسل ٹریننگ یا سانس کی مشق کے ذریعے آپ پھیپھڑوں کے پٹھے مضبوط بنا سکتے ہیں۔ ’پاور بریتھ‘ نامی طبی آلہ جسے ڈبلیو ایچ او اور برطانوی ادارہ صحت این ایچ ایس نے بھی تسلیم کیا ہے دنیا بھر کے اسپتالوں میں کورونا ریکوری، سرجری سے پہلے پھیپھڑوں کی مضبوطی، پلمونری فائبراؤسس، آئی سی یو میں وینٹی لیٹر کے بعد بحالی جیسے مقاصد کے لیے استعمال ہو رہا ہے۔
ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ روزانہ 2 بار 30 سانسوں کی مشق سانس کی طاقت بڑھانے کے لیے کافی ہے۔
دیگر دلچسپ طریقوں میں گانا یا ساز بجانا بھی شامل ہے۔ تحقیقات سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ گانا گانے اور وِنڈ انسٹرومنٹ بجانے سے بھی پھیپھڑوں کی سانس لینے کی صلاحیت بہتر بنائی جا سکتی ہے۔
میٹی کاسگارڈ، جو خود کلاسیکل سنگر اور محقق ہیں، کہتی ہیں کہ گانے کے دوران ڈایافرام، پسلیوں اور پیٹ کے عضلات کو کنٹرول کرنا پھیپھڑوں کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: ملک کے پھیپھڑے مشکل میں: جنگلات سکڑ کر کتنے فیصد رہ گئے؟
پھیپھڑوں کی صحت صرف سانس تک محدود نہیں بلکہ یہ آپ کی عمر، قوت مدافعت، دماغی صحت اور مجموعی معیار زندگی پر بھی اثرانداز ہوتی ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ بڑھاپا آپ کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہ بنے اور عمر محض ایک نمبر ہو تو اس کے لے پھیپھڑوں کا خیال رکھنا سب سے اہم قدم ہے۔