چین نے بدھ کے روز قطر کے دارالحکومت دوحہ پر اسرائیل کے فضائی حملے کی سخت مذمت کی ہے۔
چینی وزارتِ خارجہ نے اس حملے کو مشرق وسطیٰ کے مسائل پر ’بعض بیرونی طاقتوں کے غیر متوازن مؤقف‘ سے جوڑا، جس کا اشارہ بظاہر امریکا کی جانب تھا۔
اسرائیل نے منگل کو دوحہ میں فضائی حملے کے ذریعے حماس کی سیاسی قیادت کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔
یہ بھی پڑھیں: دوحا میں اسرائیلی حملہ قطر کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی ہے، انتونیو گوتریس
یہ کارروائی اسرائیل کی مشرق وسطیٰ میں فوجی مہم کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کے مترادف ہے۔
امریکا نے اس حملے کو ’یکطرفہ اقدام‘ قرار دیا جو نہ تو امریکی اور نہ ہی اسرائیلی مفادات کو آگے بڑھاتا ہے۔

چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان لن جیان نے معمول کی پریس کانفرنس میں کہا کہ چین قطر کی علاقائی خودمختاری کی اسرائیلی خلاف ورزی کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
مزید پڑھیں:قطر پر اسرائیلی حملہ: پاکستان، سعودی عرب اور ایران کی شدید مذمت
’چین تمام متعلقہ فریقوں، بالخصوص اسرائیل، پر زور دیتا ہے کہ وہ لڑائی ختم کرنے اور مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے مثبت کوششیں کریں، نہ کہ اس کے برعکس۔‘
امریکا کا نام لیے بغیر، چین نے ’بعض بڑی طاقتوں‘ پر زور دیا کہ وہ جنگ بندی، دشمنیوں کے خاتمے اور خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے تعمیری کردار ادا کریں۔

لن جیان نے اس حملے کو ’مشرق وسطیٰ کے مسائل پر بعض بیرونی طاقتوں کے طویل عرصے سے قائم شدید غیر متوازن مؤقف‘ سے گہرے طور پر منسلک قرار دیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس اسرائیلی کارروائی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس کے ’ہر پہلو سے بہت ناخوش‘ ہیں اور بدھ کو اس معاملے پر تفصیلی بیان دیں گے۔














