چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے اڈیالہ جیل کے باہر پارٹی کارکنوں کی جانب سے سینئر صحافی طیب بلوچ پر تشدد کے واقعے پر معذرت کر لی۔
میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اختلافات کو اس نہج تک نہیں لے جانا چاہیے کہ بات تشدد تک پہنچے، یہ افسوسناک واقعہ تھا جو نہیں ہونا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف تشدد پر یقین نہیں رکھتی، اس واقعے پر افسوس ہے اور آئندہ ایسا نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی: صحافی طیب بلوچ پر حملہ، علیمہ خان اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج
اس موقع پر صحافی طیب بلوچ نے کہا کہ وہ طویل عرصے سے صحافت سے وابستہ ہیں اور کبھی کسی کے ساتھ بدتمیزی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ علیمہ خان سے صرف ایک سوال کیا تھا، لیکن اس کے جواب میں انہیں دھمکیاں دی گئیں اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ طیب بلوچ نے کہا کہ علیمہ خان صرف اس واقعے کی مذمت کر دیں تو بات آگے بڑھ سکتی ہے۔
بیرسٹر گوہر نے طیب بلوچ سے معذرت کرلی اور صلح ہوگئی pic.twitter.com/bdTFv6Sfhi
— Fahim Akhtar Malik (@writetofahim) September 10, 2025
واضح رہے کہ پیر کے روز اڈیالہ جیل کے باہر بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کی پریس کانفرنس کے دوران صحافی طیب بلوچ کو سوال کرنے پر شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس دوران صحافی فیصل حکیم اور اعجاز احمد نے جب انہیں بچانے کی کوشش کی تو ان پر بھی تشدد کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کارکنوں کا صحافی طیب بلوچ پر تشدد، پی ایف یو جے نے احتجاج کی کال دیدی
تشدد کے واقعے کے بعد صحافتی تنظیموں نے علیمہ خان کی میڈیا کوریج کا بائیکاٹ کیا جبکہ تھانہ صدر بیرونی راولپنڈی میں علیمہ خان، نعیم حیدر پنجوتھہ اور دیگر افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ پولیس کے مطابق مقدمہ تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 506، 147، 149، 382 اور 427 کے تحت درج کیا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ یہ حملہ پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت کیا گیا، اور واقعے کے دوران صحافیوں اور کیمرہ مینوں کو بھی گالی گلوچ اور دھکے دیے گئے۔














