فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس چوری پکڑے کے لیے جدید اقدامات کا اعلان کر دیا جن میں ٹیکس چور کی اطلاع دینے والے شخص کے لیے بھاری انعامی رقم کی ادائیگی بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیکس چوری ناقابل برداشت، 70 برس کے بگاڑ کو ٹھیک کرنے کے لیے سخت اقدامات کرنا ہوں گے، وزیراعظم
اعلان کردہ اقدامات کے تحت محکمہ وسل بلوئنگ کا طریقہ کار متعارف کروا رہا ہے تاکہ شہری اور کمپنیاں خفیہ طریقے سے ٹیکس چوری کی اطلاعات دے سکیں۔
اس کے ساتھ ساتھ ٹیکس چوری پکڑنے کے لیے ایف بی آر پیشہ ورانہ فرموں کی خدمات بھی حاصل کر رہا ہے تاکہ ٹیکس چوری میں ملوث افراد اور کاروباری اداروں و کمپنیوں کا سراغ لگایا جا سکے۔
ٹیکس چور کی اطلاع دیں اور ڈیڑھ کروڑ روپے انعام لیں!
ایف بی آر کی جانب سے اعلان کردہ اقدامات میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس چوری کی کامیاب اطلاع دینے والے کو زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ کروڑ روپے تک انعامی رقم دی جائے گی اور یہ نظام مکمل طور خفیہ انداز میں چلایا جائے گا۔
مزید پڑھیے: ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس چوری روکنے کے لیے ریگولیٹری اتھارٹی بنانے کی تیاری مکمل، بھاری جرمانے تجویز
ایف بی آر ٹیکس چوری روکنے کے لیے جن فرمز کی خدمات حاصل کرے گا وہ دستیاب ڈیٹا پر اپنی تحقیق کریں گی تاکہ بڑی ٹیکس لیکیج (چوری/کمی) کی نشاندہی کی جا سکے۔
ایف بی آر ان فرمز کی معاونت کے لیے ٹیکس ڈائریکٹری شائع کرنے پر بھی غور کر رہا ہے۔
انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروانے سے قبل یہ اقدام ایک ممکنہ گیم چینجر ثابت ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: سینیٹرز نے ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کو 10 سال قید سزا کی تجویز کو مسترد کردیا
فرمز اثاثہ جات کا ڈیٹا، گاڑیوں اور افراد و کاروباروں کے بڑے اخراجات کی بنیاد پر بھی ٹیکس چوری کی نشاندہی کریں گی۔
اطلاعات کے مطابق کئی اجلاس ممکنہ فرمز کے ساتھ ہو چکے ہیں تاکہ ان کی دلچسپی معلوم کی جا سکے اور ان فرمز نے نہایت مثبت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ریئل اسٹیٹ شعبے کے لیے بڑا ریلیف، آئی ایم ایف پراپرٹی خریداری پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح کم کرنے پر راضی
ممکنہ فرمز نے اپنی شمولیت کی یقین دہانی کرائی ہے کیونکہ اس میں کاروباری مواقع بھی ہیں اور قومی خدمت کا پہلو بھی شامل ہے۔
2 برسوں میں محض جعلی انوائسز کے ذریعے 22 کھرب روپے کی ٹیکس چوری
یاد رہے کہ حکومت نے گزشتہ 2 مالی سالوں میں محض جعلی اور فلائنگ انوائسز کے ذریعے 22 کھرب روپے سے زائد مالیت کی ٹیکس چوری کا انکشاف کیا تھا جو کمزور نفاذ کی وجہ سے عوامی رقوم کے بڑے پیمانے پر ہونے والے نقصان کو ظاہر کرتا ہے۔
مزید پڑھیے: سیگریٹ ٹیکس چوری سے پاکستان کو سالانہ کتنے سو ارب کا نقصان ہورہا ہے؟
ڈان اخبار میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق جولائی 2025 کے اواخر میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و ریونیو کے سامنے بیان دیتے ہوئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے رکن حامد عتیق سرور نے کہا کہ گزشتہ سال 873 ارب روپے سے زائد کی جعلی اور فلائنگ انوائسز کا انکشاف ہوا ہے جو کہ ایک سال قبل 13 کھرب 70 ارب روپے تھا۔
عتیق سرور کا کہنا تھا کہ 2 سالوں میں مجموعی طور پر ساڑھے 22 کھرب روپے تک پہنچ گیا۔














