پنجاب میں 3 دریاؤں کے ریلوں کا رخ ملتان کی جانب ہے اور پی ڈی ایم اے نے آئندہ تین دن انتہائی اہم قرار دیے ہیں۔
حکام کے مطابق شیرشاہ بند پر پانی کا بہاؤ برقرار ہے تاہم بند توڑنے کا فیصلہ فی الحال مؤخر کر دیا گیا ہے۔ ضرورت پڑنے پر بند میں شگاف ڈالنے یا نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
Punjab becomes the first province in the country to utilize drones for airlifting people stranded by floods. The drones have been deployed in Multan. It can carry up to 200 kg weight. pic.twitter.com/9YGA7JYd9l
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) September 10, 2025
پنجاب نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو نکالنے اور پانی میں پھنسے افراد کے لیے خوراک اور دیگر زندگی بچانے والے سامان کی ترسیل کے لیے 2 ڈرون حاصل کیے ہیں۔
محکمہ داخلہ نے بدھ کے روز ڈرون کا آزمائشی آپریشن کیا اور لاہور میں ایک مشقی ریسکیو آپریشن کے دوران ایک شخص کو بچایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا جلالپور پیروالا کا دورہ، سیلاب متاثرین میں امدادی چیک تقسیم کیے
محکمہ داخلہ کے مطابق یہ ڈرون 100 کلوگرام تک وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ایک تربیتی ورکشاپ میں دورانِ آپریشن پہلے پانی میں پھنسے ایک شخص کو بچایا گیا۔ تجربہ کامیاب ہونے کے بعد اس ڈرون کو ملتان بھیج دیا گیا ہے۔
ایک اور ڈرون، جو 200 کلوگرام تک وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے، کراچی سے حاصل کیا گیا ہے اور اس کے جمعرات کو ملتان پہنچنے کی توقع ہے۔
پنجاب حکومت پہلے ہی بغیر پائلٹ کے ہوائی گاڑیاں (UAVs) اور کواڈکاپٹرز استعمال کر رہی ہے تاکہ سیلاب کے پانی میں پھنسے شہریوں کی نشاندہی کی جا سکے اور پھر ان تک کشتیوں کے ذریعے رسائی حاصل کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:ملتان میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، کراچی میں بھی صورت حال سنگین، اموات 7 ہوگئیں
محکمہ داخلہ کے مطابق یہ ڈرون طاقتور کیمروں سے لیس ہیں اور بدترین متاثرہ علاقوں کی نشاندہی کے لیے نگرانی کی پروازوں پر بھیجے جا رہے ہیں، کیونکہ سیلاب نے صوبے میں تباہی مچائی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جہاں ہنگامی صورتحال ہو اور کشتیوں کے ذریعے معمول کے آپریشن کے لیے علاقے ناقابلِ رسائی ہوں، وہاں یہ ڈرون لوگوں کو ایئر لفٹ کر کے جانیں بچائیں گے۔
محکمہ داخلہ نے یہ بھی بتایا کہ سیلابی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ریسکیو اور ریلیف آپریشنز کے لیے مزید 10 ڈرون حاصل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔