پنجاب حکومت نے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کے لیے بڑے ریلیف پیکیج کو حتمی شکل دے دی ہے۔
ذرائع کے مطابق لاہور میں بے گھر ہونے والے ہر فرد کو فی کس 10 لاکھ روپے مالی امداد فراہم کی جائے گی تاکہ وہ اپنی بنیادی ضروریات پوری کرسکیں۔
’اپنا گھر اپنی چھت‘ پروگرام کے تحت قرض
ذرائع کے مطابق حکومت پنجاب متاثرہ افراد کو ’اپنا گھر اپنی چھت‘ پروگرام کے تحت 15 لاکھ روپے کا قرض بھی فراہم کرے گی۔
یہ قرض 14 ہزار روپے ماہانہ اقساط کی شکل میں واپس کرنا ہوگا۔
سیلاب سے تباہی کی صورتحال
پنجاب بھر میں حالیہ سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ صوبائی حکومت کے مطابق اب تک 4572 دیہات متاثر ہوچکے ہیں اور 42 لاکھ سے زائد افراد براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔ ان میں سے 22 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سیلاب متاثرین کو ایئر لفٹ کرنے کے لیے پنجاب حکومت کتنے ڈرون استعمال کررہی ہے؟
ملتان سمیت مختلف اضلاع میں 139 کشتیاں ریسکیو کارروائیوں میں مصروف ہیں، جبکہ متاثرین کی صحت اور جانوروں کے علاج کے لیے 490 میڈیکل اور 412 ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔
انتظامی اقدامات اور نگرانی
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں میں نجی کشتیوں کو ریگولیٹ کیا جائے گا اور ان کی ادائیگی حکومت کرے گی۔
ناقص انتظامات کے باعث جلال پور پیر والا کے اسسٹنٹ کمشنر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہیڈ محمد والا اور شیر شاہ کے مقامات پر صورتحال قابو میں ہے اور ٹیکنیکل کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ انہیں بچانے کے لیے کسی جگہ شگاف نہیں ڈالا جائے گا۔
سیاسی تناظر
عظمیٰ بخاری نے اس موقع پر کہا کہ پنجاب اس وقت سخت ترین آفت سے گزر رہا ہے، اس صورتحال میں سیاست کے لیے سیلاب کو استعمال کرنا مناسب نہیں۔
یہ بھی پڑھیں:سیلاب متاثرین کے لیے وفاق کو فوری فلیش اپیل کرنی چاہیے، وزیراعلیٰ سندھ
انہوں نے مزید کہا کہ آج بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح اور بیگم کلثوم نواز کی برسی ہے، اور اگر کلثوم نواز آج زندہ ہوتیں تو سیلاب متاثرین کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر خوش ہوتیں۔