بلوچستان کے ضلع خاران میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 4 افراد جاں بحق ہوگئے، جبکہ 4 افراد کو اغوا کر لیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر خاران منیر احمد کے مطابق واقعہ خاران سے دور لجے کے مقام پر پیش آیا۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق مسلح افراد مقامی زمینداروں کو اغوا کرکے ساتھ لے گئے اور 4 افراد کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:دہشتگردی کسی صورت قابل قبول نہیں، بلوچستان کے عوام ریاست کے ساتھ کھڑے ہیں، وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی
حملہ آوروں کی تلاش کے لیے سیکیورٹی فورسز اور مقامی پولیس نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

بلوچستان طویل عرصے سے بدامنی، دہشتگردی اور لاقانونیت کی لپیٹ میں ہے۔ اغوا برائے تاوان، ہدفی قتل اور مسلح کارروائیاں صوبے کے کئی اضلاع میں وقفے وقفے سے پیش آتی رہی ہیں۔
حال ہی میں خاران، کیچ اور پنجگور کے مختلف علاقوں میں بھی مسلح جھڑپیں اور دہشت گرد حملے سامنے آئے تھے، جن کے نتیجے میں عام شہری اور سیکیورٹی اہلکار نشانہ بنتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں:وزیراعلیٰ بلوچستان کا کیچی بیگ اور مستونگ میں دہرے قتل کے واقعات کا نوٹس، ملزمان کی گرفتاری کا حکم
صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں اور جرائم پیشہ گروہوں کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں، تاہم دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔