امریکی نائب وزیر خارجہ کرسٹوفر لینڈاؤ نے کہا ہے کہ وہ غیر ملکی افراد جو قدامت پسند رہنما چارلی کرک کے قتل پر خوشی مناتے ہیں، جواز پیش کرتے ہیں یا اس کو ہلکا لیتے ہیں، ان کے خلاف کارروائی کی جا سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:چارلی کرک کے قاتل کی تلاش ، اطلاع دینے والے کو کتنا انعام ملے گا؟
لینڈاؤ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا کہ ہمارے ملک میں ایسے غیر ملکیوں کی کوئی جگہ نہیں جو تشدد اور نفرت کو بڑھاوا دیں۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے قونصلر حکام کو ہدایت دی ہے کہ ایسے افراد کے خلاف ’مناسب اقدامات‘ کیے جائیں، تاہم یہ وضاحت نہیں کی گئی کہ یہ اقدامات کس نوعیت کے ہوں گے۔
Charlie Kirk has defended every massacre in Gaza and used every platform available to justify Israel’s starvation campaign pic.twitter.com/5ClTdFlJG7
— Ashok Kumar | 🇵🇸 (@broseph_stalin) September 10, 2025
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حکومت ایسے لوگوں کو ویزے دینے کے حق میں نہیں ہے جن کی موجودگی امریکا کی قومی سلامتی کے لیے نقصان دہ ہو۔

یاد رہے کہ 31 سالہ چارلی کرک، جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور نوجوان ووٹرز میں ریپبلکن پارٹی کی مقبولیت بڑھانے کے لیے سرگرم تھے، جو بدھ کے روز یوٹا کی ایک یونیورسٹی میں خطاب کے دوران فائرنگ میں ہلاک ہو گئے تھے۔ صدر ٹرمپ نے اس واقعے کو ’سنگین قتل‘ قرار دیا تھا۔













