سپریم کورٹ نے نور مقدم قتل کیس میں مجرم ظاہر جعفر کی نظرِ ثانی اپیل پر سماعت 3 ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔
کیس کی سماعت جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کی۔
سماعت کے دوران ظاہر جعفر کے نئے وکیل ایڈووکیٹ خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: نور مقدم قتل کیس: سپریم کورٹ کا تحریری فیصلہ جاری، ظاہر جعفر کی سزائے موت برقرار
جسٹس ہاشم کاکڑ نے استفسار کیا کہ پہلے تو سلمان صفدر وکیل تھے، کیا نظرِ ثانی کی اپیل میں وکیل تبدیل ہو سکتا ہے۔
ایڈووکیٹ خواجہ حارث نے مؤقف اختیار کیا کہ قانون تبدیل ہو چکا ہے اور اب نظرِ ثانی میں وکیل تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
جس پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ کیا قانون کسی مخصوص شخص کے لیے بدلا گیا ہے یا کسی اصول کے تحت تبدیل ہوا ہے؟
مزید پڑھیں: نور مقدم قتل کیس میں کب کیا ہوا؟
جسٹس ہاشم کاکڑ نے مزید کہا کہ اس کیس کا فیصلہ انہوں نے خود تحریر کیا ہے لیکن جسٹس علی باقر نجفی کا ایڈیشنل نوٹ آنا باقی ہے۔
انہوں نے ایڈووکیٹ خواجہ حارث کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ممکن ہے جسٹس علی باقر نجفی کے ایڈیشنل نوٹ سے انہیں کوئی فائدہ حاصل ہو جائے۔
بعد ازاں عدالت نے مذکورہ ایڈیشنل نوٹ آنے تک نورمقدم قتل کیس میں مجرم ظاہر جعفر کی سزا کیخلاف نظر ثانی کی اپیل پر سماعت ملتوی کردی۔














