بھارت میں مصنوعی ذہانت (AI) سے بنی ایک مبینہ ویڈیو نے نیا سیاسی تنازع کھڑا کردیا ہے جس میں وزیراعظم نریندر مودی کی والدہ کو نشانہ بنایا گیا۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اس ویڈیو پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ’گھٹیا پن کی انتہا‘ ہے اور اپوزیشن نے سیاست کو نئے پست درجے پر پہنچا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مودی راج کا ووٹر وار: بہار میں مسلم ووٹرز کا منظم اخراج، جمہوری حق کی سنگین خلاف ورزی
بی جے پی رہنماؤں کے مطابق اس طرح کی مہم صرف وزیراعظم ہی نہیں بلکہ ان کے اہل خانہ کی توہین ہے اور اس کی شدید مذمت کی جاتی ہے۔
دوسری جانب کانگریس قیادت نے اس معاملے پر اپنے مؤقف میں لچک دکھانے کے بجائے دوٹوک انداز اپنایا اور بی جے پی کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے ایسے معاملات کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہی ہے۔
The recent AI video circulated by Bihar Congress dragging Hon’ble PM Shri @narendramodi ji’s late mother is a shameful act. It reflects the complete collapse of values within the Congress party.
I still recall my father telling me how Rahul Gandhi once shouted at his own mother… pic.twitter.com/017TuIheO0
— Vishwajit Rane (@visrane) September 12, 2025
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ تنازع بھارت میں تیزی سے بڑھتی ہوئی ڈیپ فیک اور مصنوعی ذہانت سے متعلق خطرات کو بھی اجاگر کرتا ہے، جہاں سوشل میڈیا پر جعلی ویڈیوز عام ہو رہی ہیں اور انتخابی ماحول میں ان کے اثرات سنگین ہو سکتے ہیں۔