ایشیا کپ 2025 کے افتتاحی میچ میں متحدہ عرب امارات کے خلاف بھارت کے فاسٹ باولر ارشدیپ سنگھ کو ٹیم میں شامل نہ کرنے پر مداحوں اور ماہرین نے حیرانی کا اظہار کیا۔
بیشتر کا خیال تھا کہ وہ پلیئنگ الیون کا حصہ ہوں گے، تاہم بھارت نے جسپریت بمراہ کو واحد اسپیشلسٹ پیسر کے طور پر میدان میں اتارا جبکہ شیوم دوبے اور ہارڈک پانڈیا کو جزوقتی فاسٹ بولنگ کے لیے استعمال کیا گیا اور ٹیم 3 اسپنرز کے ساتھ اتری۔
یہ بھی پڑھیے: آئی سی سی کی نئی رینکنگ: ریڈ بال کرکٹ میں آسٹریلیا، وائٹ بال میں انڈیا پہلے نمبر پر
بیٹنگ کوچ ستانشو کوٹک نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کسی کھلاڑی کو باہر رکھنے کے پیچھے کوئی ایجنڈا نہیں ہوتا، بلکہ فیصلہ ہمیشہ ٹیم کے مفاد میں کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ 15 کھلاڑی ایسے ہیں کہ سب کھیلنے کے قابل ہیں۔ اگر کوئی نہیں کھیل رہا تو یقیناً اسے برا لگے گا لیکن دن کے آخر میں یہ ایک ٹیم کھیل ہے۔ سب کو معلوم ہے کہ یہاں کوئی ذاتی پسند یا ناپسند نہیں۔ جو بھی ٹیم کے لیے بہتر ہوگا، کپتان اور ہیڈ کوچ وہی فیصلہ کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو کھلاڑی باہر بیٹھتے ہیں وہ بھی ٹیم کا حصہ ہوتے ہیں اور کھیلنے والے ساتھیوں کی بھرپور مدد کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: لیجنڈز لیگ 2025: انڈیا کی دستبرداری، پاکستان چیمپیئنز فائنل میں پہنچ گئے
ارشدیپ کو موقع نہ ملنے پر کئی ماہرین نے مایوسی کا اظہار کیا تاہم کوٹک نے ایک اور اہم بات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ سنجو سیمسن نے ماضی میں نمبر 5 یا 6 پر زیادہ بیٹنگ نہیں کی لیکن وہ اتنے باصلاحیت ہیں کہ کسی بھی پوزیشن پر کھیل سکتے ہیں۔
ان کے بقول سنجو نے نمبر 5 یا 6 پر زیادہ بیٹنگ نہیں کی لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ ایسا نہیں کر سکتے۔ وہ کسی بھی نمبر پر بیٹنگ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ٹیم کی ضرورت کے مطابق کپتان اور ہیڈ کوچ فیصلہ کریں گے۔