بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے فیصلہ کیا ہے کہ اتوار کو کھیلے جانے والے پاک بھارت ایشیا کپ کے میچ میں زیادہ تر حکام شریک نہیں ہوں گے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دبئی میں ہونے والے اس میچ کے لیے تاحال کوئی بڑا بی سی سی آئی عہدیدار نہیں پہنچا، جبکہ امکان ہے کہ صرف ایک نمائندہ میدان میں موجود ہو، یہ فیصلہ بھارت میں چلنے والی بائیکاٹ مہم کے بعد کیا گیا ہے، جس میں شائقین نے پاکستان کے خلاف میچ کھیلنے پر ناراضی ظاہر کی۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ 2025 پاک بھارت ٹاکرا، کس کی زنبیل میں کیا ہے؟
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایشین کرکٹ کونسل کے رکن کی حیثیت سے راجیو شکلا شرکت کرسکتے ہیں، لیکن آئی سی سی چیئرمین جے شاہ یا بی سی سی آئی سیکریٹری دیوی جیت سائیکیا کی شرکت کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔
چیمپئینز ٹرافی کے دوران دبئی میں کھیلے گئے پاک بھارت میچ میں تمام بڑے بی سی سی آئی حکام اور ریاستی بورڈز کے نمائندے موجود تھے، لیکن اس بار ایسے مناظر دیکھنے کو نہیں ملیں گے کیونکہ حکام مبینہ طور پر ردعمل کے خدشے سے گریزاں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ: پاک بھارت میچ کے 90 فیصد ٹکٹس فروخت، دبئی میں جنون عروج پر
یاد رہے کہ پہلگام حملوں کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے تھے، جس کے باعث ایونٹ کو بھارت سے متحدہ عرب امارات منتقل کیا گیا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت کی ٹیم اس میچ میں واضح فیورٹ ہے۔ شبھمن گل، سوریا کمار یادو، ابھیشیک شرما، جسپریت بمراہ، کلدیپ یادو اور ورون چکرورتی جیسے کھلاڑیوں پر مشتمل بھارتی اسکواڈ کاغذ پر پاکستان کے مقابلے میں کہیں زیادہ مضبوط نظر آ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ 2025: پاکستان اور عمان آمنے سامنے، کون سے کھلاڑی توجہ کا مرکز ہوں گے؟
پاکستانی ٹیم نئے کپتان سلمان علی آغا کی قیادت میں میدان میں اترے گی، صائم ایوب، مڈل آرڈر بلے باز حسن نواز اور اسپنرز ابرار احمد، صفیان مقیم اور محمد نواز اپنی صلاحیتوں کو ثابت کرنے کے خواہاں ہوں گے۔
پاکستان نے اس بار بابر اعظم اور محمد رضوان پر انحصار کرنے کی پرانی حکمت عملی ترک کر کے نئی ٹیم اسٹرکچر پر انحصار کیا ہے، کرکٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ ٹی 20 فارمیٹ کی غیر یقینی صورتحال اپ سیٹ کا امکان پیدا کر سکتی ہے، لیکن موجودہ بھارتی ٹیم کے خلاف یہ امکان انتہائی کم ہے۔














