بلیوں کی عجیب و غریب عادات میں سے ایک یہ ہے کہ وہ گھاس کھانا پسند کرتی ہیں حالانکہ اکثر بلیاں اس کے بعد الٹی کر دیتی ہیں۔
سائنس دان طویل عرصے سے اس رویے پر تحقیق کر رہے ہیں اور اب ایک نئی تحقیق نے اس کا دلچسپ سبب پیش کیا ہے۔
ویٹرنری بیہیویر نامی جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق بلیاں ایسی گھاس کھاتی ہیں جس کی ساخت نوکیلی اور کانٹوں جیسی ہوتی ہے جو آنتوں میں جمع ہونے والے بالوں کے گولوں (hairballs) کو پھانسنے اور نکالنے میں مدد دیتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: کیا بلیاں بو سونگھ کر مالک اور اجنبی میں فرق کرسکتی ہیں؟
بلیاں صفائی کے دوران بڑی مقدار میں بال نگل لیتی ہیں جو بعض اوقات ہضم کے نظام کو بلاک کر دیتے ہیں۔ عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ بلیاں گھاس اس لیے کھاتی ہیں تاکہ آنتوں کے کیڑے نکال سکیں مگر تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ گھاس کے ننھے نوکیلے ریشے بالوں کے ساتھ ایسے الجھ جاتے ہیں جیسے ڈرین صاف کرنے والے اوزار انسانی بال نکالتے ہیں۔
ہائی پوائنٹ یونیورسٹی کی پودوں کی ماہر نکول ہیوز اور ان کی ٹیم نے بلیوں کے بالوں کے گولوں کو الیکٹران مائیکروسکوپ کے ذریعے جانچا۔ ان میں پودوں کے نوکیلے ذرات بالوں میں پھنسے ہوئے پائے گئے۔
یہ ذرات بالوں کی موٹائی کے لحاظ سے بالکل موزوں سائز کے تھے جو انہیں آسانی سے جکڑ لیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: کراچی میں گھر پر مرغیاں، بلیاں پالنے کا معاملہ دلچسپ صورت حال اختیار کرگیا
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ گھروں اور باغوں میں موجود عام گھاس اور کچھ پودے زیادہ تر ان بالوں کے گولوں میں پائے گئے۔ یہ سب پودے سطحی طور پر کھردرے ہوتے ہیں گویا بلیاں خاص طور پر ایسی گھاس کا انتخاب کرتی ہیں جو بالوں کو نکال سکے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق ایک اہم پیش رفت ہے لیکن یہ قطعی ثبوت نہیں کہ بلیاں صرف اسی وجہ سے گھاس کھاتی ہیں کیونکہ کتے اور دوسرے جانور بھی گھاس کھاتے ہیں حالانکہ وہ آنتوں میں بالوں کے گولے نہیں بناتے۔
اس کے باوجود یہ نظریہ کہ بلیاں گھاس کو بالوں کے اخراج کے لیے استعمال کرتی ہیں مزید مضبوط ہو گیا ہے۔