پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 950 پوائنٹس کا اضافہ، سرمایہ کار پرامید

منگل 16 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منگل کے روز کاروبار کے آغاز پر زبردست تیزی دیکھنے میں آئی اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کے باعث بیک وقت مختلف شعبوں میں خریداری کا رجحان بڑھ گیا۔

صبح 10 بجکر 5 منٹ پر کے ایس ای 100 انڈیکس 948.95 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 156,333.45 پر ٹریڈ کر رہا تھا جو کہ 0.61 فیصد بہتری کو ظاہر کرتا ہے۔

خریداروں کی دلچسپی آٹوموبائل، کمرشل بینکنگ، سیمنٹ، کھاد، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن، آئل مارکیٹنگ کمپنیز، بجلی پیدا کرنے والے ادارے اور ریفائنری سیکٹرز میں نمایاں رہی۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج نئی بلندی پر، انڈیکس 1,56,000 پوائنٹس کی سطح عبور کر گیا

انڈیکس میں وزن رکھنے والے بڑے شیئرز جیسے اے آر ایل، حبکو، ماری، او جی ڈی سی، پی پی ایل، پی او ایل، پی ایس او، ایس این جی پی ایل، ایس ایس جی سی، ڈی جی کے سی، ایچ بی ایل، ایم سی بی، میزان بینک اور یو بی ایل کے حصص سبز نمبروں میں ٹریڈ ہوئے۔

متوقع طور پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، کمیٹی نے حالیہ سیلابوں کے معیشت پر قریبی مدت کے اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا۔

گزشتہ روز پیر کو بھی مارکیٹ میں تیزی رہی اور کے ایس ای 100 انڈیکس 944.82 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 155,384.51 پر بند ہوا تھا۔

مزید پڑھیں:اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ

عالمی سطح پر بھی منگل کے روز ایشیائی اسٹاکس میں اضافہ دیکھا گیا جبکہ ڈالر قدرے دباؤ کا شکار رہا، سرمایہ کاروں کو توقع ہے کہ امریکی فیڈرل ریزرو اس ہفتے شرح سود میں کمی کا سلسلہ دوبارہ شروع کرے گا اور آئندہ مزید کٹوتیوں کا امکان بھی کھلا رکھے گا۔

ایم ایس سی آئی کا ایشیا پیسفک انڈیکس، جاپان کے علاوہ، 4 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا جبکہ جاپان کے نکی اور ٹوپکس انڈیکس بھی ریکارڈ سطح پر بند ہوئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

گوگل فوٹوز میں نئے مصنوعی ذہانت کے فیچرز متعارف

استثنیٰ کسی شخصیت کے لیے نہیں بلکہ صدر و وزیراعظم کے عہدوں کا احترام ہے، رانا ثنا اللہ

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ