پاکستان کے علما ومشائخ نے پاک فوج کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ملک کے سیکیورٹی اداروں کے ساتھ متحد ہیں۔
اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں علمائے کرام کے ایک گروپ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد پیدا ہونے والی افراتفری کے دوران ریاستی اداروں پر حملے کرنے والوں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان خلیل، قاضی عبدالرشید اور دیگر نے کہا کہ ہمیں سیاسی لیڈر شپ سے اختلاف ہو سکتا ہے لیکن جی ایچ کیو سے نہیں۔
مولانا فضل الرحمان خلیل نے کہا کہ پوری قوم کو کھڑے ہو جانا چاہیے تاکہ دشمن کو اییک پیغام جا سکے۔ ہم سب کو فوج اور ملک کا دفاع کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ آج اگر ملکی تنصیبات کو نقصان پہنچانے والوں کو سزا نہ دی گئی تو یہ کل پھر ایسا ہی کریں گے۔
قاضی عبدالرشید نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کے کارکنوں نے جس طرح توڑ پھوڑ کی اس پر ہر پاکستانی دکھی ہے۔ پاکستان کی 75 سالہ تاریخ میں کبھی ایسا وقت نہیں آیا۔
ایک مذہبی اسکالر نے کہا کہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا وہ ان لوگوں کا کام تھا جو دہشت گردوں سے بھی بدتر ہیں۔ اگر آج ان کے خلاف کارروائی نہ کی گئی تو کل پاکستان کو اس کی بہت بڑی قیمت چکانی پڑے گی۔
علما و مشائخ نے کہا کہ ملک کی بقا، تحفظ اور وحدت پر حملہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔ اس وقت ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے پیچھے ایک منصوبہ بندی ہے۔