جاپان میں جاری ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ 2025 کے فائنل میں پاکستان کے ارشد ندیم اپنی تیسری کوشش کے بعد ہی ایونٹ سے باہر ہوگئے کیونکہ وہ ابتدائی 8 کھلاڑیوں میں جگہ نہیں بنا سکے۔
مقابلے کے آغاز پر ارشد ندیم نے پہلی تھرو میں 82.73 میٹر کا فاصلہ طے کیا۔ دوسری اور چوتھی کوشش میں وہ فاؤل کرگئے جس کے باعث یہ تھروز شمار نہیں ہوئیں۔ تاہم تیسری کوشش میں انہوں نے 83.75 میٹر کی تھرو کی تھی لیکن یہ کارکردگی بھی انہیں ابتدائی 8 میں شامل نہ کرسکی اور یوں وہ فائنل راؤنڈ سے باہر ہوگئے۔
فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے والے ارشد ندیم اور نیرج چوپڑا سمیت 12 ایتھلیٹس کی فہرست میں جرمنی کے جولیان ویبر، گریناڈا کے اینڈرسن پیٹرز، کینیا کے جولیئس ییگو اور امریکا کے کرٹس تھامپسن شامل ہیں۔
اسی طرح آسٹریلیا کے کیمرون میک اینٹائر، پولینڈ کے ڈیوڈ ویگنر، بھارت کے سچن یادیو، سری لنکا کے رومیش تھرانگا، چیک جمہوریہ کے یاکب وڈلیج اور ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوبیگو کے کیشورن والکاٹ بھی فائنل میں حصہ لے رہے ہیں۔
کوالیفکیشن کا طریقہ کار
ایتھلیٹس نے پہلے راؤنڈ میں 3 تھرو کیے، جن کھلاڑیوں نے 84.5 میٹر یا اس سے زیادہ تھرو کیا، وہ براہِ راست فائنل میں پہنچ گئے، بقیہ 5 کھلاڑی بہترین ریکارڈ کی بنیاد پر فائنل میں شامل ہوئے، مجموعی طور پر37 ایتھلیٹس شریک ہوئے تھے، جنہیں دو گروپس میں تقسیم کیا گیا۔
رینکنگ اور انعامی رقم
عالمی رینکنگ میں جولیان ویبر پہلے نمبر پر جبکہ نیرج چوپڑا دوسرے اور اینڈرسن پیٹرز تیسرے نمبر پر ہیں، اسی طرح کیشورن والکاٹ چوتھے اور کینیا کے جولیئس ییگو پانچویں نمبر پر ہیں، اس مقابلے میں پہلے نمبر پر آنیوالے ایتھلیٹ کو 70 ہزار ڈالر جبکہ دوسرے اور تیسرے نمبر پر آنیوالے ایتھلیٹس کو بالترتیب 35 اور 22 ہزار ڈالر انعامی رقم دی جائے گی۔
ارشد ندیم رینکنگ میں کیوں شامل نہیں؟
ورلڈ ایتھلیٹکس رینکنگ حاصل کرنے کے لیے مختلف مقابلوں میں پوائنٹس جمع کرنا ضروری ہے، مالی مسائل کے باعث ارشد ندیم زیادہ عالمی مقابلوں میں شرکت نہ کر سکے، جس کی وجہ سے وہ باضابطہ رینکنگ میں شامل نہیں ہیں۔












