کراچی میں طویل عرصے سے سیف سٹی پراجیکٹ پر کام جاری ہے۔ اسی تناظر میں مختلف ادوار میں شہر کی کئی شاہراہوں پر کیمرے نصب کیے گئے تاکہ نہ صرف ٹریفک کی نگرانی کی جا سکے بلکہ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام بھی ممکن ہو۔
اس سلسلے میں کمیونٹی پولیسنگ نے بھی تعاون کیا اور حساس مقامات کی مانیٹرنگ شروع کی۔ وقت کے ساتھ ساتھ یہ نظام پورے شہر تک پھیلا دیا گیا ہے، اور اب کراچی کو بھی دنیا کے جدید شہروں کی طرح خصوصی کیمروں کی مدد سے مانیٹر کیا جائے گا۔
ایس ایچ او جواد علی نے وی نیوز کو بتایا کہ اب سڑک پر کسی قسم کی بحث نہیں ہوگی، کیونکہ کیمرہ خود خلاف ورزی کا تعین کرے گا اور خودکار طریقے سے گاڑی کی نمبر پلیٹ اسکین کرنے کے بعد اس کے مالک کے پتے پر چالان بھیج دیا جائے گا۔
شہریوں کو اس نئے نظام سے آگاہ کرنے کے لیے مختلف مقامات پر آگاہی مہم بھی چلائی جا رہی ہے تاکہ یکم اکتوبر سے نافذ ہونے والی تبدیلی سے لوگ پہلے ہی باخبر ہوں۔
کراچی کے بوٹ بیسن سگنل پر اسکول کے بچوں، ٹریفک وارڈنز اور این جی اوز کی جانب سے پینا فلیکس آویزاں کیے گئے اور پمفلٹ تقسیم کیے گئے جن میں ٹریفک قوانین کے بارے میں معلومات فراہم کی جا رہی تھیں۔













