سکھوں کے روحانی پیشوا بابا گرو نانک کی 486ویں برسی کے سلسلے میں کرتارپور میں جاری روحانی تقریبات کے پہلے روز پاکستان سمیت دنیا کے مختلف حصوں سے 2 ہزار سے زیادہ یاتری دربار پہنچے، جہاں انہوں نے مذہبی رسومات ادا کیں، ماتھا ٹیکا اور لنگر ہال میں مختلف روایتی پکوانوں سے لطف اندوز ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی سکھ مذہبی آزادی سے محروم، مودی سرکار نے گرو نانک کے جنم دن پر یاترا روک دی
یاتریوں نے بھارتی یاتریوں کی غیر موجودگی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی سکھ عقیدت مندوں کو کرتارپور آنے کی اجازت دے تاکہ وہ بھی بابا گرو نانک کے درشن اور روحانی فیض حاصل کر سکیں۔
دربار بابا گرو نانک کی رونقیں ایک بار پھر لوٹ آئی ہیں۔ سیلابی صورتحال کے بعد دربار کی بحالی نے دنیا بھر کے سکھوں کے دل جیت لیے ہیں۔
یاتریوں کا کہنا تھا کہ وہ دربار کی پرانی حالت بحال ہونے کا بے صبری سے انتظار کر رہے تھے اور اب اصل سے بھی زیادہ خوبصورتی اور رنگا رنگ روشنیوں سے مزین کرتارپور دربار کو دیکھ کر خوشی سے سرشار ہیں۔
سندھ اور بیرونِ ملک سے آنے والے یاتریوں نے دربار میں حاضری کو اپنے لیے باعثِ سعادت قرار دیا اور حکومتِ پاکستان کے انتظامات کو سراہتے ہوئے کہاکہ کرتارپور کی بحالی اور سہولیات کی فراہمی مثالی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گرو نانک کے 555 ویں جنم دن کے موقع پر یادگاری سکہ جاری
انہوں نے اس روحانی مقام کی خوبصورتی، امن و آشتی کے پیغام اور عقیدت کے ماحول کو خراج تحسین پیش کیا۔