جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 26 ستمبر کو طلب، ایجنڈا کیا ہے؟

پیر 22 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ہائیکورٹ کے ججز کی کارکردگی جانچنے کے لیے رولز بنانے کے معاملے پر اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اس ضمن میں مشاورت کی غرض سے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 26 ستمبر کو طلب کر لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جسٹس منصور علی شاہ کا سیکرٹری جوڈیشل کمیشن کے نام ایک اور خط، سینیارٹی پر سوالات

اس سے قبل جسٹس جمال خان مندوخیل کی سربراہی میں کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں اکثریت سے یہ فیصلہ سامنے آیا کہ رولز بنانے کے معاملے کو جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے فورم پر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

تاہم اب جوڈیشل کمیشن باضابطہ طور پر اس معاملے پر غور کرے گا۔

ہائیکورٹ ججز کی کارکردگی جانچنے کا موضوع کافی عرصے سے قانونی اور عدالتی حلقوں میں زیربحث ہے۔

مزید پڑھیں: جوڈیشل کمیشن نے چاروں ہائیکورٹس کے مستقل چیف جسٹس صاحبان کے ناموں کی منظوری دے دی

ماضی میں مختلف بار کونسلز اور سول سوسائٹی نے اس بات پر زور دیا کہ ججز کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ ان کی کارکردگی کے معیارات طے ہونا بھی ناگزیر ہیں تاکہ عدالتی نظام میں شفافیت اور عوامی اعتماد کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔

تاہم اس حوالے سے واضح رولز یا طریقہ کار تاحال وضع نہیں کیا گیا تھا۔ اب جوڈیشل کمیشن کے حالیہ اقدامات کو اس سمت میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے 2 میچز کا شیڈول تبدیل

خواجہ آصف، عطا تارڑ اور محسن نقوی کا دورہ پاکستان جاری رکھنے کے فیصلے پر سری لنکن ٹیم سے اظہار تشکر

افغانستان کی جانب سے تجارتی بندش کی بات کسی نعمت سے کم نہیں، خواجہ آصف

افغانستان خود کش حملہ آوروں کے ذریعے ہی لانگ رینج حملے کرسکتا ہے، طلال چوہدری

ویڈیو

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ