سپر ٹائیفون رگا سا نے بدھ کے روز تائیوان اور ہانگ کانگ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
تائیوان کے مشرقی علاقے ہُوآلیئن میں ایک قدرتی بند ٹوٹنے سے پانی کی بڑی لہر بستی میں داخل ہوگئی، جس کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں:جلال پور پیر والا کو مزید سیلابی پانی سے بچانے کے لیے اقدامات جاری
فائربریگیڈ کے مطابق پیر سے مسلسل ہونے والی بارشوں نے صورتحال مزید سنگین بنا دی ہے۔
ہانگ کانگ میں طوفانی بارشیں اور ریکارڈ ہوائیں
ہانگ کانگ میں طوفان کے باعث 200 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں، جب کہ بلند لہروں نے ساحلی علاقوں کو ڈبو دیا۔
مشہور فلرٹن ہوٹل میں پانی دروازے توڑ کر اندر داخل ہوگیا اور فرش کو سیلابی منظر میں بدل دیا۔ کچھ علاقوں میں سڑکیں اور رہائشی مقامات زیرِ آب آ گئے۔
شہری زندگی مفلوج
ہانگ کانگ میں حکام نے 49 عارضی پناہ گاہیں قائم کیں جہاں اب تک 727 افراد نے پناہ لی ہے۔
سیکڑوں پروازیں منسوخ کر دی گئیں اور ہانگ کانگ کا اسٹاک ایکسچینج غیر متاثر رہنے کے باوجود تجارتی سرگرمیوں میں کمی دیکھی گئی۔
Cathay Pacific aircraft evacuating their Hong Kong base earlier today ahead of the arrival of Super Typhoon #Ragasa. pic.twitter.com/WKjJcEpSFi
— Flightradar24 (@flightradar24) September 23, 2025
شہر بھر میں لوگوں نے کھڑکیوں پر ٹیپ لگاکر شیشوں کے ٹوٹنے کے خدشات کو کم کرنے کی کوشش کی۔
مکاؤ میں کیسینو بند
ہانگ کانگ کے قریب واقع مکاؤ میں بھی صورتحال سنگین ہے۔ وہاں کے حکام نے سب سے بڑا طوفانی وارننگ سگنل جاری کیا جس کے بعد کیسینو بند کر دیے گئے اور مہمانوں کو اپنی عمارتوں کے اندر ہی رہنے پر مجبور کیا گیا۔
چین کے صوبہ گوانگ ڈونگ میں بڑے پیمانے پر انخلا
چین کے صوبہ گوانگ ڈونگ میں، جہاں 12 کروڑ سے زائد افراد آباد ہیں، حکومت نے ہنگامی اقدامات کے تحت 7 لاکھ 70 ہزار سے زیادہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔
اسکول، ٹرین سروس اور پروازیں معطل ہیں جبکہ ساحلی علاقوں میں طوفانی لہروں کی سرخ وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔
خطرہ بدستور برقرار
ماہرین کے مطابق رگا سا بدستور اپنی شدت برقرار رکھے ہوئے ہے اور جلد ہی گوانگ ڈونگ کے ساحلی علاقوں سے ٹکرا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب حکومت کا بڑا فیصلہ، سیلاب زدہ علاقوں میں بحالی آپریشن فوری شروع
حکام نے عوام کو سخت ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلاب کی سطح 4 میٹر تک پہنچ سکتی ہے، جو 2017 کے طوفان ہاتو اور 2018 کے طوفان منگکھٹ کی یاد تازہ کر رہا ہے۔