یورپ کے بڑے ہوائی اڈوں پر حالیہ دنوں میں سائبر حملوں اور ڈرون کی دراندازیوں نے فضائی سلامتی کے نظام کی کمزوریاں نمایاں کر دیں۔
یہ بھی پڑھیں:سائبر حملے سے یورپی ہوائی اڈوں پر بد نظمی، پروازیں تاخیر اور منسوخی کا شکار
کوپن ہیگن اور اوسلو کے ایئرپورٹس پر ڈرونز کی موجودگی کے باعث پروازیں کئی گھنٹے معطل رہیں، جب کہ لندن کے ہیتھرو، برلن اور برسلز سمیت متعدد ایئرپورٹس کے چیک اِن سسٹمز پر رینسم ویئر حملہ کیا گیا۔
تحقیقات ابھی جاری ہیں اور کسی ملک یا گروہ کی ذمہ داری ثابت نہیں ہوئی، تاہم ماہرین اسے ’ہائبرڈ خطرات‘ کی بڑھتی ہوئی لہر کا حصہ قرار دے رہے ہیں جو یورپی اہم ڈھانچے کو نشانہ بنا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی فوجی ٹیکنالوجی پر سائبر اٹیک، خفیہ معلومات افشا
ان واقعات کے نتیجے میں درجنوں پروازیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہوئیں اور مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
سیکیورٹی ماہرین کے مطابق فضائی صنعت کی حساس نوعیت ایسے حملوں کے اثرات کو کئی گنا بڑھا دیتی ہے اور اس سے واضح ہوتا ہے کہ یورپی ہوابازی کے شعبے کو سائبر سیکیورٹی اور ڈرون مخالف ٹیکنالوجی میں مزید سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔