وزیر خارجہ اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے جائیداد کے تنازعات کے حل کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کی جا رہی ہیں تاکہ انہیں فوری انصاف فراہم کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:اوورسیز پاکستانیوں کا اعتماد: اگست میں 3 ارب 10 کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر موصول
ان عدالتوں میں اوور سیز پاکستانیوں کو بذریعہ ویڈیو لنک شہادت ریکارڈ کرانے کی سہولت بھی دستیاب ہوگی، اس طرح انہیں مقدمات کی پیروی کے لیے پاکستان واپسی کی ضرورت نہیں رہے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسحاق ڈار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے 126 ممالک کے شہریوں کے لیے ویزا پرایئر ٹو ارائیول کیٹیگری متعارف کرائی ہے اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے مزید سہولتوں کی فراہمی پر بھی پُرعزم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اوور سیز کو وہ تمام حقوق ملنے چاہئیں جو پاکستان کے لیے ان کی خدمات کے برابر ہوں کیونکہ عالمی سطح پر وہ پاکستان کی توانا آواز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اوور سیز پاکستانی درخواستیں اور ضروری دستاویزات آن لائن جمع کرا سکیں گے جبکہ ایف بی آر کی جانب سے انہیں بطور فائلرز تسلیم کیا جائے گا، جس سے ان کے بینکنگ اور کاروباری معاملات مزید آسان ہو جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:بارسلونا میں معرکۂ حق، جشنِ آزادی ریلی اور کانفرنس، اوورسیز پاکستانیوں کا ملک سے اظہارِ وفا
وفاقی وزیر نے مزید بتایا کہ دنیا بھر میں پاکستانی سفارتی مشنز کی تزئین و آرائش کی جا رہی ہے تاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو براہِ راست اصلاحات کا فائدہ پہنچایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب اور بلوچستان میں بورڈ آف ریونیو کی جانب سے اوور سیز سہولت مراکز قائم کیے جا چکے ہیں جبکہ ہوائی اڈوں پر گرین چینل کی سہولت بھی دوبارہ شروع کی جا رہی ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے بچوں کے لیے جامعات اور میڈیکل کالجز میں خصوصی کوٹہ بھی رکھا گیا ہے تاکہ وہ اعلیٰ تعلیم کے بہتر مواقع حاصل کر سکیں۔