گندم کی ترسیل پر مبینہ پابندی، خیبرپختونخوا حکومت کا پنجاب کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ

ہفتہ 27 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبر پختونخوا میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران آٹے کی قیمتوں میں اضافہ ہوچکا ہے جو صوبائی حکومت کے مطابق پنجاب سے گندم اور آٹے کی ترسیل پر پابندی کی وجہ سے ہو رہا ہے اور اب یہ معاملہ سپریم کورٹ میں لے جایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی زیرصدارت اجلاس، گندم کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ

خیبر پختونخوا حکومت نے پنجاب کی جانب سے گندم اور آٹے کی سپلائی پر مبینہ پابندی کے خلاف سپریم کورٹ جانے کی تیاری شروع کردی ہے۔

محکمہ خوراک کے 2 اعلیٰ افسران نے اس کی تصدیق کی اور بتایا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر قانونی ماہرین سے مشاورت کی گئی ہے اور جلد کیس فائل کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ صوبائی حکومت کی رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا میں آٹے کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں اور اس صورت حال سے آٹے کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ کچھ دن پہلے وزیراعلیٰ کو اس حوالے سے ایک بریفنگ بھی دی گئی تھی جس میں صوبے کی ضرورت اور موجودہ اسٹاک کے بارے میں بتایا گیا۔

بریفنگ کے مطابق خیبر پختونخوا کے پاس اس وقت اسٹاک موجود ہے لیکن پنجاب سے سپلائی بند ہونے کی صورت میں کمی کا خدشہ ہے، اور قیمتوں میں اضافہ پہلے ہی شروع ہو چکا ہے۔

’کے پی کو گندم پر پابندی سیاسی انتقام ہے‘

وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں 23 اعشاریہ 47 ملین میٹرک ٹن (ایم ایم ٹی) گندم دستیاب ہے جس میں سے سب سے زیادہ 22 اعشاریہ 94 ملین پنجاب کے پاس ہے جبکہ پنجاب کی اپنی ضرورت 15 اعشاریہ 43 ہے۔

بریفنگ میں کہا گیا کہ خیبر پختونخوا کے پاس صرف ایک اعشاریہ 74 اسٹاک ہے جبکہ ضرورت 5 اعشاریہ 30 ایم ایم ٹی ہے۔

مزید پڑھیے: پنجاب میں دفعہ 144 کے تحت فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی

وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ پنجاب کے پاس گندم موجود ہے لیکن خیبر پختونخوا کو سپلائی پر پابندی لگا دی گئی ہے اور اس کے لیے صوبائی حدود میں جگہ جگہ چیک پوسٹس قائم کر دی گئی ہیں۔

علی امین گنداپور نے اس پابندی کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ جانے کی ہدایت دی۔

بریفنگ میں موجود ایک افسر نے بتایا کہ صوبے کی گندم اور آٹے کی ضروریات کا 80 فیصد پنجاب پر انحصار ہے اور سیاسی اختلافات کے باعث پنجاب اس کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ نے مقامی سطح پر کسانوں کی حوصلہ افزائی اور ان سے گندم خریداری کو ترجیح دینے کی ہدایت کی ہے تاکہ پنجاب پر انحصار کم کیا جا سکے۔

محکمہ خوراک کے ایک افسر نے بتایا کہ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر پنجاب کے خلاف سپریم کورٹ جانے کی تیاری شروع کر دی گئی ہے اور مؤقف اپنایا جائے گا کہ ایسی پابندی آئین کی خلاف ورزی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا پنجاب سمیت دیگر صوبوں کو بجلی اور گیس فراہم کر رہا ہے اور اس میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جا رہی لہٰذا پنجاب کو بھی گندم اور آٹے کی ترسیل روکنے کا حق نہیں۔ افسر کے مطابق جلد یہ کیس فائل کر دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: گندم کی قیمت میں اچانک اضافہ، روٹی نان کتنے مہنگے ہو سکتے ہیں؟

پنجاب کے خلاف سپریم کورٹ جانے کے حوالے سے مؤقف لینے کے لیے صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو سے بار بار رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے فون کالز اور سوالات کا کوئی جواب نہیں دیا۔

دوسری جانب پنجاب حکومت کی طرف سے اب تک اس پابندی پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

آٹے کی قیمتوں میں کتنا اضافہ ہوا ہے؟

پشاور کی ہول سیل آٹا مارکیٹ میں آٹے کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جبکہ مقامی فلور ملز سے سپلائی بھی کم ہو گئی ہے۔

حاجی ریمبل خان آٹا ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر اور پنجاب سے آٹا منگوانے والے بڑے تاجروں میں شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران پنجاب سے آٹے کی سپلائی کم ہوئی ہے اور سختی میں اضافہ ہوا ہے۔

ان کے مطابق مارکیٹ میں 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 100 سے 200 روپے تک اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے 1900 روپے میں بیچتے تھے اب 2100 کا ہو گیا ہے اور پتا نہیں کل کتنا ہو گا۔

ریمبل خان کے مطابق یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ آٹے اور گندم کی سپلائی پر پابندی لگی ہے بلکہ یہ اب معمول بنتا جا رہا ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ سیاسی اختلافات کے باعث اکثر ایسے اقدامات کیے جاتے ہیں جس کا نقصان عوام کو ہوتا ہے۔

سیاسی تجزیہ کار اور صحافی عارف حیات بھی اسی رائے سے اتفاق کرتے ہیں۔ ان کے مطابق اس وقت ملک میں گندم دستیاب ہے لیکن سیاسی اختلافات کا فائدہ کچھ سیاسی عناصر اور مافیا اٹھا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ کوئی پہلی بار پابندی نہیں لگی کیوں کہ جب وفاق میں عمران خان اور پنجاب میں پی ٹی آئی کے عثمان بزدار وزیراعلیٰ تھے تب بھی یہی مسائل تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مریم نواز اور علی امین گنڈاپور سخت سیاسی حریف ہیں اور دونوں کی کارکردگی کا موازنہ کیا جاتا ہے جس کے باعث ایک دوسرے کے خلاف ایسے قدم اٹھائے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: پنجاب حکومت کی گندم کے کاشتکاروں کے لیے 100 ارب کے بلاسود قرض اور ٹارگٹڈ سبسڈی کی تجویز

عارف حیات کے مطابق سپریم کورٹ جانے سے صوبائی حکومت کو شاید کوئی بڑا ریلیف نہ ملے لیکن علی امین کو سیاسی فائدہ ضرور ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ یہ سیاسی اور برائے نام کارکردگی کی جنگ ہے اور نقصان عوام کا ہو رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کی ہڑتال ناکام، فائرنگ اور رکاوٹوں سے 2 افراد جاں بحق

وزیرستان میں تجارتی سرگرمیاں بحال، انگور اڈہ بارڈر 2 سال بعد کھل گیا

الیکشن کمیشن کا پنجاب میں لوکل گورنمنٹ انتخابات کے انعقاد میں تاخیر پر شدید مایوسی کا اظہار

اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ساز تیزی، انڈیکس ایک لاکھ 66 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرگیا

ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ 2025 کا آغاز، افتتاحی میچ میں بھارت اور سری لنکا مدمقابل

ویڈیو

ٹرینوں کا اوپن آکشن: نجکاری یا تجارتی حکمت عملی؟

نمک منڈی میں چپلی کباب نے بھی جگہ بنالی

9 ٹرینوں کا اوپن آکشن اور نئی ریل گاڑیوں کا منصوبہ بھی، ریلویز کا مستقبل کیا ہے؟

کالم / تجزیہ

یہ حارث رؤف کس کا وژن ہیں؟

کرکٹ کی بہترین کتاب کیسے شائع ہوئی؟

سیزیرین کے بعد طبعی زچگی اور مصنوعی دردِ زہ