روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کہا کہ روس کا یورپ یا نیٹو ممالک پر حملے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ ہم پر ہونے والی کسی بھی جارحیت کا فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔
نیٹو کے ساتھ تناؤ
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب روس اور نیٹو ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے، اور غیر مجاز پروازیں یورپی فضائی حدود میں داخل ہونے کے الزامات کے بعد خطرہ بڑھ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایران اور روس کا نئے جوہری بجلی گھروں کی تعمیر کا 25 ارب ڈالر مالیت کا معاہدہ
روس نے ان الزامات کی تردید کی ہے، جبکہ نیٹو نے مزید خلاف ورزیوں کی صورت میں دفاع کے تمام وسائل استعمال کرنے کی وارننگ دی ہے۔
یوکرین جنگ اور امریکی تعلقات
لاوروف نے کہا کہ روس اور امریکہ دونوں دنیا کی موجودہ صورتحال کے ذمہ دار ہیں اور انہیں خطرات سے بچنے کے لیے اقدامات کرنے چاہییں جو انسانیت کو نئی جنگ میں دھکیل سکتے ہیں۔
https://x.com/AFP/status/1972014628327625069
انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کے لیے امیدیں ہیں تاکہ یوکرین بحران کے حل اور عملی تعاون کی راہیں تلاش کی جا سکیں۔
اسرائیل اور فلسطین پر مؤقف
لاوروف نے غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کی مذمت کی، اسرائیل کے فلسطینی شہریوں کے قتل کو کسی بھی صورت جواز نہیں قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ مغربی کنارے کے کسی بھی الحاق کی بنیاد نہیں ہے اور فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے دو ریاستی حل کی اہمیت برقرار ہے۔

اوروف کا کہنا تھا کہ روس کی پوزیشن واضح ہے، کوئی بھی جارحیت برداشت نہیں کی جائے گی، لیکن یورپ یا نیٹو پر حملے کا ارادہ نہیں۔ عالمی سطح پر روس اور امریکہ کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا تاکہ عالمی سطح پر امن قائم رہے۔












