ریلی میں 39 افراد ہلاک: اداکار وجے کمار کی سیکیورٹی سخت، عدالتی تحقیقات کا آغاز

اتوار 28 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چنئی میں اداکار اور سیاستدان جوزف وجے  کی پارٹی ’ٹی وی کے‘ کی ریلی کے دوران کرور میں ہجوم کے بے قابو ہونے سے  39 افراد ہلاک ہلاکت کے بعد وِجے کے گھر اور دیگر اہم مقامات پر سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے، کیونکہ حکام کو خدشہ ہے کہ عوامی غصہ ان کی جانب بھی جا سکتا ہے۔

51 سالہ وِجے کی پارٹی ’ٹی وی کے‘ اگلے سال تمل ناڈو اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے جا رہی ہے، لیکن کرور ریلی میں حفاظتی ضوابط کی خلاف ورزی کے باعث انسانی جانوں کا نقصان ہوا۔

حکام کے مطابق ریلی میں پانی اور کھانے کی مناسب سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے کئی افراد بے ہوش ہوئے۔

وِجے تقریباً سات گھنٹے تاخیر سے ریلی کے مقام پر پہنچے اور موجودہ بھیڑ میں شامل ہو گئے، جس کے بعد صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی۔

یہ بھی پڑھیں:حادثات، ہلاکتیں اور بدنامی: بھارتی فضائیہ کا مگ 21 طیاروں سے جان چھڑانے کا فیصلہ

سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ لوگ پولیس کی ہدایات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے وِجے کے گاڑی کے پیچھے چلتے ہوئے بھیڑ میں شامل ہوئے۔

ریلی کے دوران کچھ افراد گر پڑے، لیکن تقریر جاری رہی اور ایمبولینس کو موقع پر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ وِجے بعد میں ٹرچی ایئرپورٹ سے نجی پرواز کے ذریعے چنئی واپس پہنچے۔

’ٹی وی کے‘کے ترجمان نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ پارٹی نے تمام پولیس ہدایات پر عمل کیا اور وِجے اس حادثے سے شدید متاثر ہیں۔

ریلی کے دوران کے مناظر میں وِجے کو بھیڑ میں پانی کی بوتلیں تقسیم کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

وِجے نے اپنے پیغام میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی اور ہلاک شدگان کے اہل خانہ کے لیے دعائیں کیں۔

چیف منسٹر کے رہنماایم کے اسٹالن نے زخمیوں اور متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی اور تعزیت کی۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندانوں کے غم میں شریک ہونا سب کے لیے ضروری ہے۔

ریاستی حکومت نے ’ٹی وی کے‘ کے جنرل سیکریٹری این انند، جوائنٹ جنرل سیکریٹری این رمَل کمار اور کرور ویسٹ ضلع سیکریٹری وی پی ماتھیازاگان کے خلاف پولیس مقدمہ درج کیا ہے، جس میں قابل سزا کوتاہی کے الزامات شامل ہیں۔

علاوہ ازیں حکومت نے ریلی کے حوالے سے عدالتی تحقیقات کا بھی حکم دیا ہے، جس کی سربراہی ریٹائرڈ ہائی کورٹ جج کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp