وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان معیشت، خارجہ تعلقات اور دفاع سمیت تمام شعبوں میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے، معاشی استحکام حاصل کر لیا گیا ہے اور اب ملک معاشی ترقی کی جانب بڑھے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا جنرل اسمبلی سے خطاب، اہم نکات کیا تھے؟
پاکستانی ہائی کمیشن لندن کے دورے کے موقع پر سمندر پار پاکستانیوں کے وفود سے ملاقات اور گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں پاکستان کی معیشت ایک مشکل دور سے گزری، تاہم موجودہ حکومت کی کامیابیاں خلوص، محنت اور ٹیم ورک کا نتیجہ ہیں۔ ہر ایک نے اہداف کے حصول میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تعاون، مشاورت، خلوص اور مسلسل کوششوں سے ہر مشکل پر قابو پایا جا سکتا ہے اور پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔
پاکستانی معیشت طوفانی موجوں سے نکل کر ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہے۔ یہ سب اللہ کے فضل، اخلاص، محنت اور اجتماعی ٹیم ورک کا ثمر ہے، جس کے باعث آج پاکستان خارجی محاذ، عسکری قوت اور معاشی میدان میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور ملک کی عزت و وقار روز بروز بڑھ رہا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی… pic.twitter.com/hHEOVJXVOu— The Thursday Times (@thursday_times) September 28, 2025
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے اقوام کی برادری میں وقار اور احترام حاصل کیا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان نے جنگ میں اپنے دشمن کو شکست دی جس کے بعد دنیا میں ملک کا وقار بلند ہوا۔
شہباز شریف نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر کے دوران انہوں نے پاکستانی عوام کی نمائندگی کی، ان کا مقدمہ پیش کیا اور ان کے جذبات کی عکاسی کی۔ انہوں نے اپنی تقریر میں کشمیر اور فلسطین کے مسائل کو اجاگر کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے،اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے وزیراعظم شہباز شریف کا خطاب
مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام ایک دن آزادی کی منزل ضرور حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے عوام جس ظلم و بربریت کا سامنا کر رہے ہیں اس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سربراہی میں عرب اور اسلامی ممالک سے مشاورت غزہ کے مسئلے پر حوصلہ افزا نتائج پیدا کرے گی۔
وزیراعظم نے بتایا کہ قابض فوج نے غزہ میں خواتین، بچوں، نوجوانوں اور بزرگوں سمیت 64 ہزار مسلمانوں کو شہید کیا ہے۔ انہوں نے دعا کی کہ غزہ میں امن قائم ہو اور ظلم کا خاتمہ ہو۔
شہباز شریف نے کہا کہ واشنگٹن میں صدر ٹرمپ کے ساتھ ان کی تعمیری اور کارآمد ملاقات دوستانہ ماحول میں ہوئی جو امریکہ کے ساتھ مزید بہتر تعلقات کا سنگ میل ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانی ہمارا قیمتی اثاثہ اور ملک کے عظیم سفیر ہیں جو اپنی محنت اور لگن سے ملک کی خدمت کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیے: امریکا پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے، وزیراعظم شہباز شریف
وزیراعظم نے کہا کہ 2 سے 3 سال قبل پاکستان کی معیشت ہچکولے کھا رہی تھی، لیکن آج معیشت مستحکم ہو رہی ہے اور ترقی کے راستے پر گامزن ہے۔ ان کے مطابق یہ سب ٹیم ورک کا نتیجہ ہے، کیونکہ ٹیم ورک کے بغیر کوئی کامیابی حاصل نہیں کی جا سکتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان خارجی محاذ، عسکری شعبے اور معاشی میدان میں نمایاں پیش رفت کر رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی عزت اور توقیر میں اضافہ ہوا ہے، ہم نے جنگ جیت کر دشمن کو شکست فاش دی اور اللہ تعالیٰ نے پاکستان کی شان و شوکت میں اضافہ فرمایا۔
اس موقع پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم نے پاکستان کی مؤثر نمائندگی کی۔ انہوں نے بتایا کہ پانچ عرب ممالک سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، اردن اور مصر جبکہ 3 غیر عرب مسلم ممالک پاکستان، ترکیہ اور انڈونیشیا سمیت 8 ممالک کے سربراہان نے امریکی صدر سے ملاقات کی اور غزہ کے مسئلے پر تبادلہ خیال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ انسانیت اور عالمی ضمیر کا قبرستان بن چکا ہے، اسحاق ڈار کا سلامتی کونسل میں خطاب
اسحاق ڈار نے کہا کہ اس ملاقات کے بعد مزید اجلاس بھی ہوئے جن سے مثبت نتائج کی توقع ہے جو قوم کے ساتھ شیئر کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی قیادت نے جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران تقریباً دو درجن ملاقاتوں میں تمام فورمز پر قوم کی نمائندگی کی اور کشمیر، فلسطین اور غزہ کے مسائل عالمی برادری کے سامنے اجاگر کیے۔ انہوں نے کہا کہ جب وزیراعظم نے اپریل 2022 میں ذمہ داری سنبھالی تو پاکستان کو معاشی ڈیفالٹ سے بچایا۔ نواز شریف نے پاکستان کو دنیا کی 24ویں بڑی معیشت بنایا تھا جو اگلی حکومت کی بدانتظامی کے باعث 47ویں نمبر پر چلی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اب حالات بہتر ہو چکے ہیں۔ معاشی استحکام حاصل کر لیا گیا ہے، شرح سود 22 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پر آگئی ہے اور مہنگائی 30 فیصد سے گھٹ کر 5 فیصد رہ گئی ہے۔ جیسے جیسے ملک ترقی کرے گا، غربت میں کمی آئے گی اور عوام کی فی کس آمدنی بڑھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا پاکستان کی ترقی کو تسلیم کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسحاق ڈار کی جی سی سی سیکریٹری جنرل سے اہم ملاقات، تعلقات مزید مضبوط بنانے پر زور
ملاقات میں سمندر پار پاکستانیوں نے وزیراعظم کے جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس سے خطاب کو سراہا اور کہا کہ وزیراعظم نے کشمیر کا مقدمہ بھرپور انداز میں لڑا ہے جس سے مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر اجاگر ہوا ہے۔ انہوں نے فلسطین اور غزہ کے مسائل پر بھرپور آواز اٹھانے پر بھی وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ یہ تقریر جنرل اسمبلی کی سب سے زیادہ سنی جانے والی تقاریر میں شامل رہی۔
بعد ازاں وزیراعظم نے پاکستان ہائی کمیشن کی مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی درج کیے۔













