قطر کے وزیرِاعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے کہا ہے کہ ٹرمپ کا نیا امن منصوبہ غزہ میں جنگ روکنے کا موقع فراہم کرتا ہے، تاہم اس میں کئی نکات وضاحت اور مزید مذاکرات کے محتاج ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ جنگ بندی منصوبہ: ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کو جواب کے لیے 4 روز کا وقت دے دیا
دوحہ میں گفتگو کرتے ہوئے قطری وزیرِاعظم نے کہا کہ یہ منصوبہ غزہ میں جنگ بندی کا موقع ہے مگر اس کی کئی شقیں مزید وضاحت چاہتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اصل ہدف ہتھیاروں کو خاموش کرنا اور انسانی المیے کو روکنا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ فلسطینی دھڑوں کے درمیان اتفاق رائے ضروری ہے۔
Some issues in US President Trump’s Gaza plan “require clarification and negotiation”, Qatari PM says, adding that Arab and Islamic countries have made every effort “to ensure that Palestinians remain on their land and achieve a two-state solution”https://t.co/XCPRMcK1A8
— TRT World (@trtworld) September 30, 2025
مصر اور ترکیہ کی اپیل
مصر اور ترکیہ نے بھی حماس پر زور دیا ہے کہ وہ ٹرمپ کے پیش کردہ منصوبے کو سنجیدگی سے لے اور امن کے عمل کو آگے بڑھائے۔
غزہ امدادی فلوٹیلا کے قریب نامعلوم کشتیاں
ادھر Global Sumud Flotilla نے اطلاع دی کہ ان کے امدادی جہازوں کے قریب کچھ نامعلوم کشتیاں آئیں جو روشنیوں کے بغیر چل رہی تھیں۔ فلوٹیلا کے مطابق وہ کشتیاں بعد میں واپس چلی گئیں تاہم حفاظتی اقدامات نافذ کر دیے گئے۔
🛳The ships of the #Samood Caravan are on their way to Gaza, and it is as if the heart of the world is floating in the waters of the seas until it reaches the shore of freedom…https://t.co/FP5S8SAxzt pic.twitter.com/JVgAQRYvwu
— سیده فاطمه تشکری🇵🇸🇾🇪🇮🇷 (@f_tashakorii) September 30, 2025
اقوام متحدہ کی تشویش
اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزین ایجنسی (UNRWA) نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں شدت کے باعث غزہ میں قحط اور بے گھری مزید بڑھ گئی ہے۔ متاثرہ افراد خیموں، سکولوں اور کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں۔
اسرائیلی حملے میں 6 ہلاک
وسطی غزہ کے علاقے دیر البلح میں اسرائیلی ڈرون حملے میں کم از کم چھ افراد جاں بحق ہوئے، جن میں ایک بچہ اور ایک صحافی بھی شامل ہیں۔