آزاد کشمیر میں عوامی حقوق کی آڑ میں احتجاج کرنے والی جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کا اصل چہرہ سامنے آگیا۔
آزاد کشمیر میں آج ہڑتال کا تیسرا روز ہے، عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے جگہ جگہ اپنے فرائض انجام دینے والی فورسز پر حملے کیے جارہے ہیں، اور اب تک ایک اے ایس آئی سمیت 3 اہلکار شہید ہو چکے ہیں، جبکہ 100 سے زیادہ زخمی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی اور آزاد کشمیر حکومت کی عوامی ایکشن کمیٹی کو ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت
یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ معصوم کشمیریوں کی جانوں کا خون کس کے ہاتھ پر ہے؟ ایکشن کمیٹی کے شرپسندوں نے کھلے عام اسلحہ کا استعمال کیا، بے گناہ شہری شہید کیے۔ اس قتل و غارت گری کی براہِ راست ذمہ دار عوامی ایکشن کمیٹی کی وہ قیادت ہے جو ضد پر اڑی، یہ احتجاج نہیں، فساد ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے 38 میں سے 36 مطالبات مان لیے۔ پھر بھی جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی ہڑتال پر ضد کیا ظاہر کرتی ہے؟
کیا یہ عوامی مفاد ہے یا دشمن ملک بھارت کے اشارے پر سیاست اور منصوبہ بند بدامنی کی سازش؟ عوام کو یہ ضرور سوچنا چاہیے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق جو احتجاج معصوم خون بہائے اور کاروبار تباہ کرے، وہ عوامی نمائندگی نہیں بلکہ عوام دشمنی ہے۔ عوام لاشوں کی سیاست کرنے والے ایکشن کمیٹی کے نمائندوں کو اچھی طرح پہچان لیں، اس انتشار کا فائدہ صرف اور صرف بھارت کو ہو رہا ہے۔
دشمن کو خوش کرنے والے عوام کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے، عوامی ایکشن کمیٹی کی ہڑتال سے کشمیر کاز عالمی سطح پر کمزور ہوا ہے۔
عوامی ایکشن کمیٹی بھارتی ایجنڈے کو تقویت دے رہی ہے، امن و استحکام ہی ہماری اصل قوت ہے۔
عوام کو سوچنا ہوگا کہ کیا یہ ہڑتال کشمیری عوام کی بہتری کے لیے ہے یا ان کی زندگیوں کو اجیرن بنانے اور دشمن کو مضبوط کرنے کے لیے؟ کاروبار، تعلیم اور صحت کو روکنا عوامی سلامتی پر براہِ راست حملہ ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عوامی املاک کو جلانے والے دراصل اپنی ہی قوم کے دشمن ہیں، معصوم جانوں کا ضیاع، کاروبار کی تباہی اور امن و امان کا بگاڑ عوامی ایکشن کمیٹی کی سیاست کا براہِ راست نتیجہ ہے۔ اس وقت فی الفور مذاکرات کی میز پر آنے کی ضرورت ہے۔
عوامی ایکشن کمیٹی کشمیریوں کی نہیں بلکہ دشمن کی زبان بول رہی ہے، عوام کو چاہیے کہ اشتعال انگیزی کو مسترد کریں۔
جب زیادہ تر مطالبات تسلیم ہو چکے، تو بقیہ کے لیے عوام کی جان و مال داؤ پر کیوں لگائی جا رہی ہے؟ یہ احتجاج نہیں، بلکہ منصوبہ بند بدامنی ہے۔ عوامی ایکشن کمیٹی کو اپنی ہٹ دھرمی فوراً ختم کرنی ہوگی ورنہ تاریخ معاف نہیں کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر: عوامی ایکشن کمیٹی کے مسلح شرپسندوں کا پولیس پر حملہ، 3 اہلکار شہید
معصوم کشمیریوں کی قربانیوں کو انتشار اور لاشوں کی سیاست سے بدنام نہ کیا جائے، اصل راستہ پرامن احتجاج، مذاکرات اور ملک کے استحکام کا ہے۔عوامی ایکشن کمیٹی کا ہڑتال پر اصرار عوام کو کمزور اور دشمن کو مضبوط کر رہا ہے۔
ہڑتال، غنڈوں کی جانب سے اسلحہ استعمال اور معصوم شہریوں کی شہادت یہ عوامی ایکشن کمیٹی کا حقیقی چہرہ ہے۔ عوامی ایکشن کمیٹی کی قیادت براہِ راست طور پر اس خون ریزی کی ذمہ دار ہے، فی الفور بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے۔