پاکستان کی کمپٹیشن کمیشن (CCP) نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (PTCL) کو ٹیلی نار پاکستان اور اوریئن ٹاورز کے مکمل حصص خریدنے کی اجازت دے دی ہے۔ یہ فیصلہ 18 ماہ کے انتظار کے بعد بدھ کو جاری کیا گیا۔
پیچیدہ معاملہ اور سخت شرائط
سی سی پی کے چیئرمین ڈاکٹر کبیر احمد سدھو نے کہا کہ یہ “دنیا کے سب سے پیچیدہ انضمام میں سے ایک ہے اور اس کے ساتھ سخت شرائط رکھی گئی ہیں تاکہ مارکیٹ میں اجارہ داری نہ بنے اور غیر مسابقتی رویوں سے بچا جا سکے۔
سی سی پی نے وضاحت کی کہ پی ٹی سی ایل کو انضمام کی مکمل شراکت داری حاصل ہو گی، لیکن مارکیٹ میں مسابقت قائم رکھنے، غیر امتیازی رسائی یقینی بنانے اور صارفین تک فوائد پہنچانے کے لیے متعدد شرائط عائد کی گئی ہیں۔
نگرانی اور شرائط
سی سی پی کے ممبر سلمان امین نے خبردار کیا کہ اگر شرائط کی خلاف ورزی یا غیر مسابقتی رویہ دیکھا گیا تو انضمام کو منسوخ کیا جا سکتا ہے۔ پی ٹی سی ایل اور مرجر کمپنی کو الگ اکاؤنٹس رکھنا ہوں گے تاکہ کراس سبسڈی نہ ہو۔
چیئرمین سدھو نے کہا کہ سی سی پی اس معاملے پر اگلے 5 سال تک نظر رکھے گا اور اس دوران دیگر ٹیلی کام کمپنیاں مارکیٹ کے اصولوں کے عادی ہو جائیں گی۔
کلیدی شرائط
علیحدہ انتظام اور گورننس: پی ٹی سی ایل اور مرجر کمپنی کے الگ بورڈ اور مینجمنٹ ہونی چاہیے۔
قیادت کے معیارات: سی سی او اور سینیئر مینجمنٹ کو سخت معیار اور ایمانداری کے تقاضے پورے کرنے ہوں گے۔
تھرڈ پارٹی ریویوئر: 5 سال تک معاملات کی نگرانی اور سہ ماہی رپورٹ سی سی پی کو پیش کرنا۔
متعلقہ پارٹی کے لین دین اور کراس سبسڈی: صرف مسابقتی اور برابر سطح پر ہو سکتی ہے۔
انٹرکنیکشن اور انفراسٹرکچر شیئرنگ: تمام آپریٹرز کو غیر امتیازی رسائی فراہم کی جائے۔
قیمتوں میں امتیاز پر پابندی: پی ٹی سی کو اپنی ہول سیل قیمتیں PTA سے منظور کروانی ہوں گی، پرڈیٹری ریٹیل قیمتیں نہیں لگائی جا سکتیں۔
صارفین کا تحفظ اور جدت: سروس معیار اور جدت کے اصولوں پر عمل لازمی۔
افادیت کا ثبوت: پی ٹی سی ایل کو دکھانا ہوگا کہ فوائد صارفین تک پہنچ رہے ہیں۔
بین الاقوامی اور ملکی ردعمل
ٹیلی نار ایشیا نے کہا ہے کہ یہ لین دین پاکستان کے ٹیلی کام سیکٹر کو مضبوط کرے گا۔ ٹیلی نار پاکستان اپنے 43 ملین صارفین کو معمول کے مطابق خدمات فراہم کرتی رہے گی۔
جاز کے سی ای او عامر ابراہیم کے ماطبق مرجر ٹیلی کام صنعت کو پائیدار بنا سکتا ہے اور اب سب سے اہم کام ہے کہ اسپیکٹرم کا وقت پر اجرا ہو تاکہ پاکستان کی ڈیجیٹل ترقی میں تیزی آئے اور عوام کو سستی اور تیز کنیکٹیویٹی میسر ہو۔