آسٹریا کے شہربریگنز اور ویانا کے درمیان رواں ٹرین کے مسافروں کی اس وقت حیرت کی انتہا نہ رہی جب انہیں ٹرین کے پبلک ایڈریس سسٹم سے ہٹلر کی تقریر اور نازی ازم سے جڑے مخصوص نعرے سننے کے انوکھے تجربے سے دوچار ہونا پڑا۔
نازی پروپیگنڈے سے متاثر اس حرکت کو ناپسندیدگی کی نگاہ سے تو دیکھا گیا تاہم اس واقعہ میں ملوث دو افراد کی نشاندہی کے باوجود کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
آسٹرین حکام کے مطابق نازی ازم سے وابستہ ملزمان اس طرح کی متعدد کارروائیوں میں ملوث ہیں جس کی مزید تحقیقات کی جارہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دو نا معلوم افراد کی جانب سے اتوار کے روز دوران سفر ٹرین کے انٹر کام پر ایڈولف ہٹلر کی تقریراوراسکے حق میں نعرے بازی کی ریکارڈنگ نشر کی گئی، جسے مسافروں نے سنا۔
آپریٹر کے مطابق تمام مسافر اس وقت حیران ہوئے جب ٹرین میں نصب پبلک ایڈریس سسٹم پر کچھ سیکنڈز تک ہٹلر کی تقریر اور اسکے بعد نازی ازم کے مخصوص نعروں کی گونج سنائی دینے لگی۔
عام طور پر اس ٹرین پر نصب اس صوتی نظام کو مختلف اعلانات کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جب اگلے اسٹیشن کی آمد یا دوران سفر کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں مسافروں کا آگاہ رکھنا ناگزیر ہو۔
رپورٹ کے مطابق ٹرین میں موجود آپریٹر نے بتایا کہ اس نوعیت کے واقعات مختلف اوقات میں پہلے بھی پیش آچکے ہیں، تاہم یہ حالیہ واقعہ پہلے پیش آنے والوں سے قدرے مختلف تھا۔
ٹرین میں موجود ایک مسافر کے مطابق ٹرین کے عملے کی بھرپور کوشششوں کے باوجود انٹر کام سے اس ریکارڈنگ کو بند نہیں کیا جاسکا۔
آسٹرین فیڈرل ریلویز کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ہمارا اس قسم کے تقریری مواد سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
’ٹرین پر سائبر حملہ کیا گیا تھا، تاہم دو افراد کی نشاندہی کی گئی ہے تحقیقات کے بعد جلد مجرم سامنے آجائیں گے۔‘
آسٹرین ریلوے حکام کے مطابق ایک مسافر نے ای میل میں لکھا ہے کہ باقی ممالک میں اگر کوئی تکنیکی خرابی آجائے تو وہ ایئر کنڈیشننگ یا کولنگ سسٹم کا فالٹ ہوتا ہے لیکن یہاں ہر مسئلے میں سے ہٹلر نکل آتا ہے۔
واضح رہے کہ نازی پارٹی کے سربراہ اور جرمنی کے چانسلر بننے والے آمر ایڈولف ہٹلرآسٹریا میں پیدا ہوئے تھے۔ تاہم جنگ عظیم دوئم کے بعد آسٹریا سمیت باقی مغربی دنیا میں بالخصوص نازی پروپیگنڈا پھیلانے پر پابندی عائد ہے۔