سارہ مولالی کو چرچ آف انگلینڈ اور عالمی اینگلیکن برادری کی سربراہی کے لیے نئے آرچ بشپ آف کینٹربری مقرر کیا گیا، وہ اس منصب پر فائز ہونے والی پہلی خاتون ہیں۔
یہ نامزدگی کنگ چارلس نے منظور کی ہے اور اس کا اعلان وزیراعظم کی جانب سے کیا گیا ہے۔ مللی اب لندن کی بپش ہیں، عہدہ سنبھالنے سے پہلے وہ انگلش نیشنل ہیلتھ سروس (NHS) کی چیف نرسنگ آفیسر رہ چکی ہیں۔
ان کی تعیناتی اُس وقت ہوئی ہے جب چرچ کو اندرونی اختلافات، جنسی زیادتی کے معاملات اور دیگر اسکینڈلز کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مولالی نے اپنی پہلی تقریر میں چرچ کی حفاظتی ناکامیوں کو تسلیم کیا اور متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں: برطانوی تاریخ میں پہلی بار کسی خاتون کے آرچ بشپ آف کینٹربری بننے کا امکان
یہ نامزدگی چرچ کے لیے سنگِ میل تصور کی جا رہی ہے، خصوصاً اس پس منظر میں کہ چرچ نے صنفی مساوات کے معاملے میں قدم بڑھائے ہیں۔ چرچ نے پہلی بار 1994 میں خواتین کو پادری بننے کا حق دیا اور 2015 میں خواتین کو بشپ بننے کی اجازت دی گئی تھی۔
مولالی قانونی طور پر جنوری 2026 میں خصوصی تقریب میں اس منصب کو سنبھالیں گی، جبکہ رسمی تقریب ان کی تنصیب کینٹربری کیتھیڈرل میں مارچ 2026 میں ہوگی۔