پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے بھائی کو گرفتاری سے ایک دن پہلے ملک چھوڑنے کی پیشکش کی گئی تھی، جو بعد میں دوبارہ دہرائی گئی۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ یہ آفر برطانوی سیکریٹری خارجہ کی جانب سے کی گئی تھی۔ ان کے بقول جب محسن نقوی نے سوال اٹھایا کہ عمران خان کو پیشکش کس نے دی تو جواب برطانوی سیکریٹری خارجہ سے لیا جانا چاہیے۔ میرا مقصد صرف عمران خان کا پیغام عوام تک پہنچانا ہے۔
علیمہ خان کا انکشاف 🚨
4 اگست گرفتاری سے پہلے عمران خان کو برٹش Foreign Secretary کے ذریعے ملک چھوڑنے کی آفر دی گئ۔
محسن نقوی کو نام بتا دیا اب جا کر برٹش فارن سیکریٹری سے پوچھے pic.twitter.com/9Q4sGU65CE— Faisal Khan (@KaliwalYam) October 6, 2025
علیمہ خان نے الزام لگایا کہ 9 مئی سمیت مختلف مواقع پر ہزاروں افراد پر مقدمات قائم کیے گئے اور عمران خان کو بھی جھوٹے کیسز میں الجھایا گیا۔ تاہم ان کے مطابق سائفر، عدت، توشہ خانہ اور القادر جیسے مقدمات اب دوبارہ نہیں چلائے جا سکیں گے کیونکہ حقائق سامنے آ چکے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ عدلیہ میں موجود انصاف پسند ججز کھڑے ہوں گے۔ ’بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا ہے کہ رواں ہفتے توشہ خانہ ٹو کیس میں فیصلہ سنایا جا سکتا ہے جبکہ 16 اکتوبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں القادر کیس کی سماعت ہوگی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان کو 50 سال کی سزا بھی دی گئی تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ وہ پہلے ہی بے گناہ ثابت ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: میری قید کے دوران فیملی اور بہنوں کے خلاف مہم تکلیف دہ ہے، عمران خان کا جیل سے پیغام
علیمہ خان نے کہاکہ معاشی بحران کے باعث لاکھوں پاکستانی ملک چھوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیں، صنعتوں کے نہ لگنے سے روزگار کے مواقع ختم ہوتے جا رہے ہیں جبکہ عدالتیں بدعنوان عناصر کو تحفظ دے رہی ہیں۔