سمندر سے 3 صدی پرانا ہسپانوی خزانہ دریافت، خوبصورت تاریخ تازہ ہوگئی

پیر 6 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکا کی ریاست فلوریڈا کے مشہور ’ٹریژر کوسٹ‘ (خزانے کا ساحل) سے 300 سال پرانا ہسپانوی خزانہ دریافت ہوگیا جس کی مالیت کا تخمینہ ایک ملین ڈالر (تقریباً 7 کروڑ 40 لاکھ روپے پاکستانی) لگایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسپین کی مستقبل کی ملکہ لیونور کی فوجی تربیت کے آخری مرحلے کا آغاز

ماہر غوطہ خوروں کی ایک ٹیم نے سمندر کی تہہ سے ایک ہزار سے زائد سونے اور چاندی کے سکے برآمد کیے جو سنہ 1715 میں ایک ہسپانوی بیڑے کے ساتھ اسپین لے جائے جا رہے تھے۔

ان سکوں کو لاطینی امریکا کی نوآبادیات بولیویا، میکسیکو اور پیرو میں ڈھالا گیا تھا اور یہ قیمتی زیورات اور دیگر نوادرات کے ساتھ ہسپانیہ منتقل کیے جا رہے تھے۔

تاہم اس سفر کے دوران ایک شدید سمندری طوفان نے بیڑے کو تباہ کر دیا اور ساتھ ہی خزانہ سمندر کی تہہ میں دفن ہو گیا۔

ہر سکہ ایک کہانی ہے

ملنے والے سکوں میں سے کئی پر آج بھی تاریخیں اور ’منٹ مارک‘ (سکے ڈھالنے کی جگہ کے نشانات) واضح طور پر نظر آتے ہیں جو تاریخ دانوں کے لیے ایک قیمتی معلوماتی وسیلہ ہیں۔

مزید پڑھیے: یونانی جزیرے پر تاروں بھرے آسمان تلے شادی کی پیشکش، شہزادی ڈیانا کی بھانجی الائزا نے ’ہاں‘ کہہ دی

خزانے کی دریافت کرنے والی کمپنی کوئین جیولز کے نمائندے سال گٹوسو کا کہنا ہے کہ یہ دریافت صرف دولت کا معاملہ نہیں بلکہ ایک تاریخی کہانی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر سکہ ایک دور کی جھلک اور ان لوگوں کا نشان جو ہسپانوی سلطنت کے سنہری دور میں جیتے، کام کرتے اور سمندروں میں سفر کرتے تھے۔

قدیم خزانہ، جدید ٹیکنالوجی

ماہرین جدید ترین زیر آب میٹل ڈیٹیکٹرز اور ہاتھ سے ریت ہٹانے والے آلات استعمال کرکے سمندر کی تہہ کو کھنگالتے ہیں۔ اس علاقے میں اس سے قبل بھی کئی بار قیمتی خزانے دریافت ہو چکے ہیں لیکن بیک وقت ایک ہزار سکوں کی بازیابی کو نایاب اور غیر معمولی قرار دیا جا رہا ہے۔

ریاستی قوانین اور تاریخی تحفظ

فلوریڈا کے قوانین کے مطابق زیر زمین یا زیر آب ملنے والا خزانہ ریاست کی ملکیت ہوتا ہے تاہم مخصوص کمپنیاں ’ری کووری سروسز‘ کے عوض یہ کھوج کرنے کی اجازت حاصل کرتی ہیں۔

مزید پڑھیں: یونانی شہزادی اولمپیا کی اپنے بھتیجے کی بپتسمہ تقریب میں شرکت، سفید جوڑے میں تصاویر وائرل

اس کے علاوہ دریافت ہونے والی تاریخی اشیا میں سے 20 فیصد لازمی طور پر عوامی تحویل میں رکھی جاتی ہیں تاکہ انہیں تحقیق یا نمائش کے لیے استعمال کیا جا سکے۔

واضح رہے کہ یہ کمپنیاں اپنے وسائل (غوطہ خور، بحری جہاز، آلات) خود استعمال کرتی ہیں اور ملنے والے خزانے کو ریاست کے قانون کے مطابق تقسیم کرتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: برطانوی کرنسی کی تاریخ کا اہم باب بند: ملکہ الزبتھ کی تصویر والا آخری سکہ جاری

اکثر ریاست خزانے کا کچھ حصہ اپنے میوزیم یا تحقیق کے لیے رکھتی ہے باقی کمپنی یا اس کے سرمایہ کاروں کو دیا جاتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

’احترام کا رشتہ برقرار رہے گا‘ مشتاق احمد خان کا جماعت اسلامی سے علیحدگی کا اعلان

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف آج پشاور میں اہم پریس کانفرنس کریں گے

نیپرا نے کے الیکٹرک پر کروڑوں روپے جرمانہ کیوں عائد کیا؟

وفاقی کابینہ نے پاک سعودیہ اسٹریٹجک معاہدے کی توثیق کردی

صدر ٹرمپ آئندہ ہفتے مصر جائیں گے، غزہ جنگ بندی معاہدے کی تقریب میں شرکت کا امکان

ویڈیو

’احترام کا رشتہ برقرار رہے گا‘ مشتاق احمد خان کا جماعت اسلامی سے علیحدگی کا اعلان

‘ڈرامہ بازی نہ کریں’ علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ گورنرخیبرپختونخوا کو ملا یا نہیں؟

تحریک انصاف کے 35 ایم پی اے اپوزیشن کو ووٹ دے سکتے ہیں، ہم نمبر پورا ہونے تک اپنے امیدوار کو مشکل میں نہیں ڈالیں گے: جے یو آئی

کالم / تجزیہ

پیاس کی کہانی

پاک سعودی تعلقات اور تاریخی پس منظر

بیت اللہ سے