بلوچستان کے ضلع خاران کے علاقے مسکن قلات میں نامعلوم مسلح افراد نے قاضی کورٹ پر حملہ کرکے عمارت کو آگ لگا دی اور جج کو اغوا کر کے ساتھ لے گئے۔
پولیس کے مطابق واقعہ 6 اکتوبر کو صبح قریباً ساڑھے 11 بجے پیش آیا، جب جج مقدمات کی سماعت میں مصروف تھے۔ مسلح افراد کا ایک گروہ اچانک قاضی کورٹ کی عمارت میں داخل ہوا اور جج محمد جان بلوچ سمیت عملے کو یرغمال بنا لیا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: اغواکاروں نے اسسٹنٹ کمشنر زیارت کو بیٹے سمیت قتل کردیا
پولیس نے بتایا کہ حملہ آوروں نے عدالت کے ریکارڈ کو تہس نہس کر دیا اور دفتری سامان، فرنیچر اور دیگر اشیا کی توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگا دی۔
پولیس کے مطابق عدالت کا بیشتر حصہ آگ کی لپیٹ میں آکر مکمل طور پر جل گیا جبکہ عدالت کا تمام ریکارڈ بھی راکھ کا ڈھیر بن گیا۔
حملہ آور اس دوران جج محمد جان کو اسلحے کے زور پر اغوا کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔ ملزمان جج کی سرکاری گاڑی اور ایک وکیل کی نجی گاڑی بھی ساتھ لے گئے۔
اطلاع ملنے پر سیکیورٹی فورسز اور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے اہلکار فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں خاتون ٹیچر زرینہ مری کے اغوا کی خبر جھوٹی نکلی، صوبائی وزرا
ڈپٹی کمشنر خاران منیر سومرو نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مغوی کی کی بازیابی کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے، جس کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں تاکہ ملزمان کو گرفتار کیا جا سکے۔