انسدادِ دہشتگردی عدالت راولپنڈی نے علیمہ خان کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے

بدھ 8 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

انسدادِ دہشتگردی عدالت راولپنڈی نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

مقدمہ 26 نومبر کے احتجاج سے متعلق ہے، جو تھانہ صادق آباد میں علیمہ خان سمیت 10 ملزمان کے خلاف درج کیا گیا تھا۔ آج ہونے والی سماعت میں دیگر تمام ملزمان عدالت میں پیش ہوئے، تاہم علیمہ خان حاضر نہ ہوئیں۔

مزید پڑھیں: برطانوی سیکریٹری خارجہ نے عمران خان کو ملک چھوڑنے کی پیشکش کی، علیمہ خان کا انکشاف

ان کی جانب سے وکلا فیصل ملک اور حسنین سنبل نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی، مگر عدالت نے یہ درخواست مسترد کر دی۔

پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے مؤقف اختیار کیا کہ دونوں وکلا نے علیمہ خان کا وکالت نامہ جمع نہیں کرایا، لہٰذا وہ ان کی جانب سے درخواست نہیں دے سکتے۔

مزید پڑھیں: فیصلہ سازی کور کمیٹی کرتی ہے، علیمہ خان یا گنڈاپور کا سیاسی کردار نہیں، لطیف کھوسہ

عدالت نے پراسیکیوٹر کے مؤقف سے اتفاق کرتے ہوئے استثنیٰ کی درخواست خارج کر دی اور علیمہ خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت 11 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔ سماعت انسدادِ دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

حکومت کا سیمی کنڈکٹر چِپ منصوبہ کیا ہے، یہ کتنا موثر ثابت ہوگا؟

گوگل فوٹوز میں نئے مصنوعی ذہانت کے فیچرز متعارف

وزیراعظم کی طرح صدر بھی انکار کر سکتے تھے استثنیٰ نہیں چاہیے، رانا ثنا اللہ

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

ویڈیو

حکومت کا سیمی کنڈکٹر چِپ منصوبہ کیا ہے، یہ کتنا موثر ثابت ہوگا؟

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

کالم / تجزیہ

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے 

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟