وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت گندم سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں صوبے میں گندم کی خریداری اور کاشت کے حوالے سے جامع اقدامات پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں محکمہ زراعت نے گندم کی کاشت اور دستیاب وسائل کی تفصیلی بریفنگ دی۔
آئندہ سال کی خریداری کا منصوبہ
اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ سال گندم کی خریداری کا جامع پلان تیار کیا جائے گا اور پنجاب میں گندم کی کمی نہیں ہے، وافر ذخائر موجود ہیں۔

کاشتکاروں کے لیے سہولیات
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ کاشتکار ہمارے بھائی ہیں اور ان کا ساتھ ہر حال میں دیا جائے گا۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار گندم کے کاشتکاروں کو ایک ہزار مفت ٹریکٹر فراہم کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں بسنت کا تہوار منانے کی اجازت دینے پر غور، شرائط کیا ہوسکتی ہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ گندم کے کاشتکاروں کو کسان کارڈ کے ذریعے اربوں روپے کی زرعی مدد فراہم کی گئی ہے اور پنجاب میں ہر قسم کی کھاد کنٹرول ریٹ پر وافر مقدار میں دستیاب ہے۔
گندم خریداری کا معاہدہ
اجلاس کے اختتام پر فیصلہ کیا گیا کہ حکومت پنجاب اور پرائیویٹ سیکٹر کے درمیان معاہدہ کیا جائے گا تاکہ گندم 3500 روپے فی من کی قیمت پر کاشتکاروں سے خریدی جائے۔
اس اقدام سے صوبے کے کاشتکاروں کو بہترین قیمت ملنے کے ساتھ ساتھ گندم کی فراہمی میں استحکام یقینی بنایا جائے گا۔














