چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے تصدیق کی ہے کہ جیل میں قید چیئرمین عمران خان نے پارٹی قیادت کو ہدایت دی ہے کہ اب ان کے پیغامات میڈیا تک ان کی ہمشیرہ علیمہ خان نہیں بلکہ نورین نیازی پہنچائیں گی۔
گزشتہ روز سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے میڈیا کو بتایا کہ عمران خان نے باقاعدہ طور پر یہ ہدایت دی ہے کہ مستقبل میں جیل سے آنے والے پیغامات نورین نیازی کے ذریعے میڈیا تک پہنچائے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: برطانوی سیکریٹری خارجہ نے عمران خان کو ملک چھوڑنے کی پیشکش کی، علیمہ خان کا انکشاف
وی نیوز نے اس حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان اور پارٹی کے سینیئر رہنما سینیٹر علی ظفر سے گفتگو کی تاکہ علیمہ خان کو پیغام رسانی سے روکنے کی وجوہات معلوم کی جا سکیں۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ خان صاحب کی فیملی جب ان کا پیغام باہر لے کر آتی ہے تو اکثر سیکیورٹی اور پولیس کے مسائل پیش آتے ہیں، علیمہ خان کو بھی کئی بار پولیس نے روکا یا ان پر دباؤ ڈالا۔
مزید پڑھیں: فیصلہ سازی کور کمیٹی کرتی ہے، علیمہ خان یا گنڈاپور کا سیاسی کردار نہیں، لطیف کھوسہ
’شاید اسی وجہ سے خان صاحب نے فیصلہ کیا کہ فی الحال کوئی غیر خاندانی رکن، نورین نیازی، یہ ذمہ داری نبھائیں تاکہ غیر ضروری دباؤ سے بچا جا سکے، اس فیصلے پر کسی کو کوئی اختلاف بھی نہیں ہے۔‘
سینیٹر علی ظفر نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری معلومات کے مطابق یہ فیصلہ عمران خان نے چند روز قبل کیا ہے، یہ کوئی اختلاف یا ناراضی کا نتیجہ نہیں بلکہ محض حکمت عملی میں معمولی تبدیلی ہے۔
مزید پڑھیں: علیمہ خان پی ٹی آئی کو کمزور کرنے کی خاطر ایم آئی کے لیے کام کررہی ہیں، علی امین گنڈاپور کا الزام
’ممکن ہے علیمہ خان نے خود بھی کچھ آرام کرنے کی خواہش ظاہر کی ہو۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی کے اندر اس فیصلے پر کوئی اختلاف نہیں اور عمران خان کی ہدایت کے مطابق اب نورین نیازی ہی میڈیا کو پیغامات پہنچائیں گی۔