امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خواہش پوری نہ ہوئی، امن کا نوبیل انعام 2025 وینزویلا کی ماریہ کورینا کو مل گیا

جمعہ 10 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نوبیل کمیٹی نے سال 2025 کا نوبیل امن انعام وینزویلا کی معروف جمہوری رہنما ماریا کورینا مچادو کو دینے کا اعلان کیا ہے، جو اپنے ملک میں آمریت کے خلاف جمہوریت، انسانی حقوق اور پرامن سیاسی جدوجہد کی علامت بن چکی ہیں۔

کمیٹی کے مطابق، ماریا مچادو کو یہ اعزاز جمہوریت کے چراغ کو اندھیروں میں روشن رکھنے اور پرامن سیاسی تبدیلی کے لیے مسلسل جدوجہد کے اعتراف میں دیا جا رہا ہے۔

جمہوریت کی علامت

ماریا کورینا مچادو گزشتہ 2 دہائیوں سے وینزویلا میں جمہوری تحریک کی قیادت کر رہی ہیں۔ وہ سوماتے (Súmate) نامی تنظیم کی بانی ہیں، جو شفاف اور آزادانہ انتخابات کے لیے کام کرتی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے گولیوں کے بجائے ووٹ کا راستہ چنا۔

یہ بھی پڑھیں:امن نوبیل انعام 2025: صدر ٹرمپ پر سبقت پانے والی ماریا کورینا کون ہیں؟

آمریت کے سائے میں مزاحمت

وینزویلا کبھی خوشحال جمہوری ملک تھا، مگر اب ایک آمرانہ اور جابرانہ حکومت کے زیرِ سایہ انسانی و معاشی بحران کا شکار ہے۔ قریباً 80 لاکھ شہری ملک چھوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیں، جبکہ سیاسی مخالفین کو قید، تشدد اور جلاوطنی کا سامنا ہے۔

ایسے ماحول میں ماریا مچادو نے نہ صرف سیاسی جدوجہد جاری رکھی بلکہ مختلف جماعتوں کو آزاد انتخابات کے مشترکہ مطالبے پر اکٹھا کیا جو کمیٹی کے مطابق ’جمہوریت کی روح‘ ہے۔

 2024 کا الیکشن اور عوامی مزاحمت

ماریا مچادو کو 2024 کے صدارتی انتخاب میں حصہ لینے سے روک دیا گیا، لیکن انہوں نے ایک دوسرے امیدوار ایدمونڈو گونزالیز کی حمایت کی۔ انہوں نے لاکھوں رضاکاروں کو تربیت دی تاکہ وہ پولنگ اسٹیشنز پر نگرانی کریں، نتائج ریکارڈ کریں اور انتخابی شفافیت یقینی بنائیں۔

ریاستی جبر کے باوجود عوام نے انتخابی عمل میں بھرپور حصہ لیا۔ نتائج سے واضح ہوا کہ اپوزیشن نے واضح برتری حاصل کی، مگر حکومت نے نتیجہ تسلیم نہیں کیا۔

 نوبیل کمیٹی کا مؤقف

نوبیل کمیٹی نے کہا ہے کہ جب آمریتیں طاقت پر قابض ہوں، تو آزادی کے لیے آواز اٹھانے والوں کو پہچاننا ضروری ہے۔ کمیٹی کے مطابق ماریا مچادو نے جمہوریت، امن اور قانون کی حکمرانی کے لیے مثالی جرات دکھائی ہے۔

انہوں نے آمریت کے سامنے سر نہیں جھکایا، بلکہ پرامن مزاحمت کے ذریعے امید اور حوصلے کی نئی تاریخ رقم کی۔ ماریا مچادو کا نام اب ان رہنماؤں کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے جنہوں نے ظلم کے خلاف امن اور جمہوریت کے راستے کو اپنایا۔

کمیٹی نے کہا کہ مچادو نے ثابت کیا کہ جمہوریت کے اوزار ہی امن کے اوزار ہیں۔ وہ ایک ایسے مستقبل کی علامت ہیں جہاں انسان آزاد ہو کر جئیں اور ان کی آواز سنی جائے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خواہش پوری نہ ہوئی

نوبیل امن انعام 2025 کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ کا نام توجہ کا مرکز بنا ہوا تھا، جوں ہی وہ دوسری مرتبہ صدر بنے، انہوں نے بار بار یہ مؤقف پیش کیا کہ انہیں یہ اعزاز ملنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:ہنگری کے مصنف لازلو کراسناہورکائی ادب کے نوبیل انعام کے حقدار قرار

ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ وہ اب تک 7 جنگیں ختم کر چکے ہیں جن میں غزہ، ایران اسرائیل، پاکستان بھارت، روانڈا کانگو اور آرمینیا آذربائیجان جیسے تنازعات شامل ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نوبل امن انعام کے حوالے سے ہمیشہ غیر معمولی دلچسپی کا اظہار کرتے آئے ہیں، انہیں اس انعام کے لیے ماضی میں نامزد بھی کیا جاچکا ہے۔

ان کے بقول اگر کوئی شخص امن کے لیے کام کر رہا ہے تو اُسے وہی انعام ملنا چاہیے جو اوباما کو دیا گیا تھا یہ بیان اُنہوں نے 2020 میں دیا، جب اُن کے حامیوں نے اُنہیں نوبل امن انعام کے لیے نامزد کیا تھا۔

پاکستان اور اسرائیل سمیت کئی بین الاقوامی شخصیات اور اداروں نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو اس انعام کے لیے نامزد کیا تھا۔

ماریا کورینا کون ہیں؟

وینزویلا سے تعلق رکھنے والی ماریا کورینا ایک ممتاز سماجی کارکن ہیں جنہوں نے امن، انسانی حقوق، اور خواتین و بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔

وہ جنگ زدہ اور بحران زدہ علاقوں میں متاثرین کی مدد، کمیونٹی میں تنازعات کے حل، اور انسانی حقوق کے فروغ کے لیے سرگرم رہیں۔

ماریا نے مقامی اور بین الاقوامی سطح پر مختلف پروگراموں کی قیادت کی اور متاثرین کو قانونی و سماجی مدد فراہم کی۔ ان کی انتھک کوششیں انہیں عالمی سطح پر پہچان دلوائی ہیں۔

عالمی پہچان اور نوبل امن انعام

ماریا کی خدمات کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا اور انہیں نوبل امن انعام سے نوازا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ امن صرف غصے اور جنگ کے خاتمے سے نہیں آتا، بلکہ تعلیم، مساوات اور سماجی انصاف کے فروغ سے آتا ہے۔

یہ اعزاز ماریا کی انسانی ہمدردی اور امن قائم رکھنے کے لیے انتھک محنت کا اعتراف ہے اور انہیں عالمی سطح پر ایک روشن مثال کے طور پر پیش کرتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغانوں کی جرمنی میں جرائم پیشہ سرگرمیاں، ملک بدری کے قدام میں تیزی

ڈی آئی جی اسلام آباد محمد جواد طارق کا فیض آباد کا اچانک دورہ، سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ

غزہ میں جنگ بندی برقرار، اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی تیاری

کرینہ کپور کی نئی ورزش سوشل میڈیا پر وائرل، اس کے فائدے کیا ہیں؟

تحریک لبیک کے احتجاج سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا

ویڈیو

پاکستان اور سعودی عرب کی اٹوٹ دوستی کی علامت فیصل مسجد

کراچی میں چھینے گئے موبائل کہاں جاتے ہیں؟ واپس کیسے پائیں؟

کراچی سے چھینے گئے موبائل کہاں جاتے ہیں، انہیں واپس لینے کے لیے کیا کرنا ضروری ہے؟

کالم / تجزیہ

ٹیسٹ کرکٹ میں جنوبی افریقہ کے خلاف پاکستان کی پہلی کامیابی کی کہانی

جین زی: گزشتہ سے پیوستہ

کیا غزہ میں جنگ بندی دیرپا ثابت ہوگی؟ خدشات،اثرات، مضمرات