بھارتی پائلٹس کی تنظیم فیڈریشن آف انڈین پائلٹس نے مبینہ فنی خرابیوں کے بعد تمام بوئنگ 787 طیاروں کو فوری طور پر گراؤنڈ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ مطالبہ ایئر انڈیا کی 2 پروازوںAI-154 (ویانا تا دہلی) اور AI-117 (برمنگھم) میں تکنیکی مسائل کی اطلاعات کے بعد سامنے آیا۔
#BREAKING | Emergency turbine deploys on Air India flight to UK, plane lands safely; Pilots' body seeks Boeing's audit
NDTV's @VishnuNDTV brings you the details pic.twitter.com/ITHE2MBH1v
— NDTV (@ndtv) October 5, 2025
تنظیم کے مطابق ان واقعات سے ایئر انڈیا کی سروس کے معیار پر سوالات اٹھتے ہیں، جبکہ ذمہ داری مبینہ طور پر نئے بھرتی شدہ انجینئرز پر ڈالی گئی ہے۔
تاہم ایئر انڈیا نے الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسافروں اور عملے کی سلامتی ادارے کی اولین ترجیح ہے۔
ترجمان کے مطابق ویانا سے دہلی جانے والی پرواز دبئی میں حفاظتی طور پر اتاری گئی، جہاں مسافروں کو سہولیات فراہم کی گئیں اور وہی طیارہ بعد میں دہلی پہنچا۔

ایئر انڈیا نے مزید وضاحت کی کہ برمنگھم پرواز میں RAT (Ram Air Turbine) کا ازخود کھل جانا ’غیر معمولی مگر پہلے سے رپورٹ شدہ تکنیکی مظہر‘ تھا، جس سے کوئی خطرہ پیدا نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:ایئر انڈیا کی پروازوں میں بار بار فنی مسائل، مسافروں کا اعتماد متزلزل
ایئر انڈیا کے مطابق تمام نظام معمول کے مطابق کام کر رہے تھے اور طیارہ محفوظ لینڈنگ کرنے میں کامیاب رہا۔
ایئر لائن نے واقعے سے متعلق ابتدائی رپورٹ ڈی جی سی اے (DGCA) کو جمع کرا دی ہے اور طیارے کو دوبارہ پرواز کی اجازت مل گئی ہے۔

پائلٹس تنظیم نے اپنی خط و کتابت میں جون 2025 کے AI-171 حادثے کا بھی حوالہ دیا، جس میں 260 افراد جاں بحق ہوئے تھے، اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ بوئنگ 787 طیاروں میں ممکنہ خامیوں کی مکمل تحقیقات کرائی جائیں۔













