چین نے اتوار کے روز امریکا پر دوہرا معیار اپنانے کا الزام لگایا ہے، یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کی دوسری بڑی معیشت پر اضافی 100 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا۔
چینی وزارتِ تجارت کے ایک ترجمان نے اپنے آن لائن بیان میں کہا، امریکی حکام کا حالیہ بیان دوہرے معیار کی ایک مثال ہے۔
یہ بھی پڑھیے: چین پر 100 فیصد نئے ٹیرف اور سافٹ ویئر برآمدات پر پابندی، ’امریکا دنیا کو چین کو غلام نہیں بننے دے گا‘، صدر ٹرمپ
صدر ٹرمپ نے جمعے کے روز کہا تھا کہ وہ یکم نومبر سے چین پر اضافی محصولات نافذ کریں گے۔ ان کے بقول، یہ اقدام چین کی جانب سے نایاب معدنیات کی برآمدات پر انتہائی جارحانہ نئی پابندیوں کے ردعمل میں اٹھایا جا رہا ہے۔
ٹرمپ نے اس کے ساتھ ہی چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ رواں ماہ کے آخر میں ہونے والی ملاقات منسوخ کرنے کی دھمکی بھی دی۔ چینی وزارتِ تجارت نے اتوار کو جاری بیان میں کہا کہ امریکا ستمبر سے چین کے خلاف اقتصادی اقدامات میں شدت لا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: چین کا جوابی وار: امریکی جہازوں پر بندرگاہی فیس عائد کردی
ایک بیان میں کہا کہ یہ اقدامات چین کے مفادات کو سخت نقصان پہنچا رہے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی و تجارتی مذاکرات کے ماحول کو بری طرح متاثر کر رہے ہیں۔
وزارت نے مزید کہا کہ ہر موڑ پر بلند محصولات کی دھمکی دینا چین سے تعلقات کے لیے درست طریقہ نہیں ہے۔