جاپان کے شہر ٹوکیو سے ایک خاتون کے ‘ٹورینزا’ نامی ایک ملک کے پاسپورٹ کے ساتھ امریکا کے جان ایف کینیڈی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تاہم دنیا میں ‘ٹورینزا’ نامی کوئی ملک موجود نہیں ہے۔
یہ ویڈیو پہلے ٹک ٹاک پر پوسٹ کی گئی اور بعد میں ایکس پر بھی تیزی سے پھیل گئی۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون امیگریشن کاؤنٹر پر پہنچ کر اہلکاروں کو ٹورینزا نامی ملک کے بارے میں وضاحت کرنے کی کوشش کرتی ہے جس پر اہلکار حیران نظر آتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: ڈیپ فیک چہرے کے ساتھ پہلی سرٹیفائیڈ جعلی ویڈیو جاری کر دی گئی
اس ویڈیو کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف افواہیں پھیل گئیں، جن میں متوازی جہانوں اور ٹائم ٹریول اور سرکاری خفیہ سازشوں سے متعلق دعوے شامل تھے۔
تاہم تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ ویڈیو مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ ایک فرضی کہانی ہے۔ ایئرپورٹ حکام، امریکی کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن یا کسی مستند خبر رساں ادارے نے اس واقعے کی کوئی تصدیق نہیں کی۔ مزید یہ کہ کسی بھی مسافر کا ایسا ریکارڈ موجود نہیں، جو اس دعوے کو سچ ثابت کرے۔
یہ بھی پڑھیے: آن لائن ویڈیوز کی مدد سے دانتوں کا علاج کرنے والا جعلی ڈینٹسٹ خاندان پکڑا گیا
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ویڈیو غالباً 1954 کی مشہور شہری داستان ‘مین فرام ٹاؤریڈ’ سے متاثر ہو کر بنائی گئی ہے جس میں ایک شخص مبینہ طور پر ایک فرضی ملک کے پاسپورٹ کے ساتھ جاپان پہنچا تھا۔ اسی طرح 1959 کے ایک حقیقی فراڈیے، جان زیگروس نے بھی جعلی ممالک کے پاسپورٹس بنا کر بینکوں کو دھوکا دینے کی کوشش کی تھی۔
یہ تمام شواہد اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ ٹورینزا نامی ملک یا اس کے پاسپورٹ کی کہانی محض انٹرنیٹ کی ایک اور تخلیق ہے۔